لاہور: (دنیا نیوز) تحریک انصاف میں سینئر وزارت اور بلدیات کے لیے دوڑ شروع ہوچکی ہے۔ ذرائع کے مطابق بشارت راجہ، سبطین خان اور محمود الرشید پنجاب کے سینئر وزیر بننے کے خواہشمند ہیں۔ قلمدان کس کو دینا ہے فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔
نیب نے پی ٹی آئی کے سینئر صوبائی وزیر بلدیات عبدالعلیم خان کو آف شور کمپنیوں کے حوالے سے گرفتار کر کے نیب حوالات منتقل کر دیا۔ علیم خان کوکل احتساب عدالت میں پیش کر کے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
نیب نے عبدالعلیم خان سے 5 آف شور کمپنیوں سے متعلق سوالات کیے، وہ 18 میں سے 3 سوالات کے جواب دے سکے۔ جن آف شور کمپنیوں کے حوالے سے سوال پوچھے گئے ان میں آر اینڈ آر انٹرنیشنل، ایف زیڈ سی، اے این اے اور ہیکسم انوسٹمنٹ اوورسیز لمیٹڈ کمپنی شامل ہیں۔ نیب نے غیر تسلی بخش جوابات کے بعد انہیں باقاعدہ گرفتار کر لیا۔
ترجمان نیب نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ملزم عبدالعلیم خان نے وارنٹ گرفتاری پر دستخط کر دیئے ہیں۔ ڈی جی نیب نے اپنے بیان میں کہا ہے نیب ٹیم کو شواہد کے حوالے سے مطمئن نہ کرنے پر گرفتار کیا گیا، نیب میں پسند نا پسند کا تصور نہیں، میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں، نیب قومی مفاد کو مد نظر رکھ کر اقدامات کر رہا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق عبدالعلیم خان نے 900 کنال کی زمین اپنی کمپنی ایم ایس اے اینڈ اے کے نام پر حاصل کی۔ 600 کنال زمین خریدی، سرمایہ کاری کیلئے آمدن کا نہیں بتایا ؟ ملز م علیم خان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے 2005 اور 2006 میں یو اے ای، یو کے میں آف شورکمپنیاں بنائیں۔
آف شور کمپنیوں میں آر اینڈ آر انٹرنیشنل، ہیکسم انویسٹمنٹ اوورسیز لمیٹڈ کمپنی اور ایف زیڈ سی شامل ہیں۔ ملزم نے آمدن سے زائد پاکستان اور بیرون ملک اثاثے بنائے، بطور سیکرٹری سوسائٹی کرپشن اور کرپٹ پریکٹس میں ملوث پائے گئے، رئیل اسٹیٹ کاروبار کیلئے بھی مختلف کمپنیاں بنائیں اور اس میں خود سرمایہ کاری کی۔