لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی فضائیہ نے جاندار کاروائی کے بعد بھارت کے ایم آئی جی 21 طیارے مار گرائے تھے اور بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو حراست میں لے لیا تھا جسے پاکستانی حکام کی جانب سے امن کی خاطر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کل شب ابھی نندن کو بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا۔ بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق ابھی نندن نے بھارت میں پہنچنے کے بعد پہلا بیان دیتے ہوئے صرف اتنا ہی کہا "واپس آکر اچھا لگا"
دوسری جانب بھارتی پائلٹ اپنے ملک پہنچتے ہی زیرو ہوگیا، شرمناک سلوک کا نشانہ بنا دیا گیا۔
ابھی نندن کو جب واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تو وہاں موجود بھارتی سپاہیوں نے اپنی فضائیہ کے ونگ کمانڈر کو سلیوٹ تک کرنا گوارا نہ کیا۔ اس کے علاوہ بھارتی حکام کی جانب سے ابھی نندن کو میڈیا سے گفتگو کرنے کی اجازت بھی نہ دی گئی۔ واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام نے خود بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لکھی ہوئی تقریر پڑھ دی اور پھر ابھی نندن کو ساتھ لے کر چلتے بنے۔
بھارتی حکام کو خدشہ تھا کہ ابھی نندن پاکستان کی تعریف کر دے گا اسی لیے اسے میڈیا سے گفتگو کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔ اسے سکیورٹی اہلکار گرفتاری کے انداز میں اپنے ساتھ لے گئے۔ ابھی نندن کی بھارت منتقلی کے بعد فوری طور پر انٹیلی جنس یونٹس لے جایا جائے گا جہاں میڈیکل اور نفسیاتی معائنہ کیا جائے گا۔
یہ بھی واضح رہے کہ انڈیا جارحیت سے باز نہ آیا، نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے پاک فوج کے 2 جوانوں سمیت 4 شہری شہیدہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی گولہ باری سے نکیال سیکٹر میں جام شہادت نوش کرنے والوں میں حوالدار عبدالرب اور نائیک خرم شامل ہیں۔ 31 سالہ حوالدار عبدالرب شہید کا تعلق ڈی جی خان سے ہے، شہید نے سوگواران میں بیوہ اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ نائیک خرم کا تعلق بھی ڈیرہ غازی خان سے ہی ہے، نائیک خرم شہید نے سوگواران میں بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔
دوسری طرف بزدل بھارتی افواج نے شہری آبادی پر فائرنگ اور گولہ باری کو وتیرہ بنالیا۔ بھارتی فورسز نے تتہ پانی اور جندروٹ، سیکٹر میں بھی جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ سے 2 افراد شہید اور 2 زخمی ہو گئے جنہیں کوٹلی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
آئی ايس پی آر کے مطابق پاک فوج کی منہ توڑ جواب سے بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات بھی ہیں جبکہ متعدد بھارتی چوکیاں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔