اسلام آباد: (دنیا نیوز) کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کی اندرونی کہانی دنیا نیوز سامنے لے آیا ہے۔ روزانہ کتنے سکھ یاتری پاکستان آئیں گے؟ ٹرانسپوٹیشن کا ذریعہ کیا ہو گا؟ دونوں ممالک کے درمیان اختلافات ختم نہ ہو سکے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے روزانہ کی بنیاد پر 500 سکھ یاتریوں کی کرتارپور آمد کی پیشکش کی ہے جبکہ بھارت 5000 سکھ یاتریوں کو آمد کی اجازت دینے پر بضد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرتار پور راہداری منصوبہ پر پاک بھارت مذاکرات کا پہلا دور مکمل
پاکستان کا موقف ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر انتظامات میں دشواریاں ہو سکتی ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان ذرائع آمدورفت پر بھی اختلافات ہیں۔
پاکستان چاہتا ہے کہ سکھ یاتری بسوں میں پاکستان آئیں جبکہ بھارت یاتریوں کے پیدل پاکستان آنے کا خواہاں ہے۔ بھارت کی جانب سے یہ مطالبہ بھی سامنا آیا ہے کہ پاکستان سکھ یاتریوں کےعلاوہ ہندواور دیگر مذاہب کے افراد کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دے۔ پاکستان نے واضح کیا کہ کرتارپور صاحب صرف اور صرف سکھوں کے لیے کھولا جا رہا ہے۔