اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کی وزیر اعظم ہاؤس آمد، عمران خان نے معزز مہمان کا استقبال کیا، مسلح افواج کے چاک چوبند دستے نے ڈاکٹر مہاتیر محمد کو سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔
ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کے اعزاز میں گارڈ آف آنر کی تقریب وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ بگلرز نے بگل بجا کر معزز مہمان کی آمد کا علان کیا۔ تقریب کے آغاز پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔
مسلح افواج کے چاک چوبند دستے نے معزز مہمان کوسلامی پیش کی۔ ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر فوجی بینڈ مسحور کن دھن بکھیرتا رہا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعظم عمران خان نے معزز مہمان سے وفاقی کابینہ کے ارکان کا تعارف کرایا۔ ملائیشن وزیراعظم نے ہمراہ آئے وزراء اور مہمانوں کا وزیراعظم عمران خان سے تعارف کرایا، معزز مہمان نے وزیراعظم ہاؤس میں پودا بھی لگایا۔
یاد رہے ملائشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد گزشتہ روز تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے، وزیر اعظم عمران خان نے ایئر پورٹ پر ان کا استقبال کیا، معزز مہمان کو ایئر پورٹ پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ وہ یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی ہونگے۔ ملائشیا پاکستان میں 90 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کرے گا۔
جمعرات کی شام ان کا طیارہ جیسے ہی نور خان ایئربیس پر اترا تو وزیر اعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی نے طیارے کے قریب جا کر ان کا استقبال کیا اور گرم جوشی سے مصافحہ کیا۔ دونوں وزرائے اعظم وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے۔ مہمان وزیراعظم صنعت کاروں کے اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے اعظم پاکستان میں آٹو موبائل اور ٹیلی مواصلات کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوافسران کے گول میز مذاکرے سے خطاب بھی کریں گے۔ مہاتیر محمد کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ اس دورے میں دونوں ممالک اور عوام کے استفادہ کیلئے معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور دفاعی تعلقات میں اضافہ پرتوجہ مرکوز رہے گی۔
رائٹرز کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت رزاق داؤد نے کہا کہ آج ملائشیا کے سرمایہ کاروں کیساتھ 90 ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہو نگے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہا رکیا کہ ملائشیا آسیان ممالک تک پاکستان کی رسائی کی راہ بنے گا۔