لاہور: (دنیا کامران کیساتھ ) پاکستان میں حالات میں بہتری کے ٹھوس آثار نمایاں ہو رہے ہیں، آنے والے دن بہتر حالات کی دستک دے رہے ہیں اور واضح طور پر لگ رہا ہے کہ پاکستان نے ترقی کی شاہراہ پر چلنا شروع کر دیا ہے اور آئندہ چند مہینوں میں اس بہتری کے آثار بھرپور انداز میں نمایاں ہوں گے۔
یقینی طور پر پاکستان کی معیشت کو سنگین چیلنج درپیش ہے جس کے اثرات ہمیں چاروں جانب نظر آرہے ہیں لیکن یہ خطرات اور گہرے بادل چھٹتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔ اس حوالے سے مختلف واقعات اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ آنے والے چند سال پاکستان کے لئے خوشحالی، ترقی اور بہتری کے سال ہوسکتے ہیں اس لئے اس حوالے سے قوم کو اطمینان کا سانس لینا چاہئے، ترقی اور بہتر حالات ہمارے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔ مختلف انداز سے چیزیں سامنے آرہی ہیں اور یہ سب معاملات ٹھوس مستقبل کی جانب بڑھ رہے ہیں، ان کو ایک ساتھ جوڑیں گے تو بڑی تصویر میں ہمیں لگے گا کہ پاکستان بہتری کی طرف گامزن ہے، ملک کے اندر بھی اور باہر بھی خارجہ تعلقات کے سلسلے میں بہت تبدیلی آرہی ہے۔
تین روز پہلے امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بریکنگ خبر دی، ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بہت اچھے ہو رہے ہیں اور پاکستانیوں سے بہت اہم ملاقات ہونے جا رہی ہے۔ امریکی صدر کا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہترین کہنا ایک اہم بات ہے، اختتام ہفتہ ایک خوشگوار حیرت سامنے آئی جب بھارتی وزیر اعظم مودی نے یوم پاکستان پر عمران خان کو مبارکباد کا غیر معمولی پیغام دیا۔ جنگی پس منظر کے اندر نریندر مودی کا یہ پیغام ہر لحاظ سے غیرمعمولی ہے اور بھارتی دانشور کہتے ہیں کہ بھارتی الیکشن کے بعد پاک بھارت مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں اور دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کے بڑے آثار پیدا ہو سکتے ہیں۔ پاکستانیوں کے لئے یہ خبر بھی بہت خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارت کی اسٹیبلشمنٹ بالآخر یہ بات جان گئی ہے کہ پاکستان سے بات کرنی ہی پڑے گی اس کے پس منظر میں فروری کے شروع میں پیش آنے والے معاملات اہم ہیں جب پاکستان نے اپنی فوجی قوت سے بھارت کو باور کرا دیا کہ پاکستان ہر لحاظ سے بھارت پر حاوی ہے۔
اس ضمن میں اور بھی اچھی پیش رفت ہوئی ہے جس سے لگتا ہے کہ قدرت بھی پاکستان پر مہربان ہے وزیر اعظم عمران خان قوم کو یہ خوش خبری سنا چکے ہیں کہ آئندہ چند ہفتوں میں ملک میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت ہوسکتے ہیں امریکی کمپنی اور دیگر کمپنیاں کراچی کے ساحل کے ساتھ زیر سمندر ڈرلنگ کر رہی ہیں اور ٹھوس خبریں ہیں کہ تیل و گیس کے بڑے ذخائر ملے ہیں، دنیا بھر کے ماہرین بھی یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہونے والے ہیں علاوہ ازیں یہ بھی ایک اہم خبر ہے کہ سندھ میں تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار شروع ہو چکی ہے اور تھر کول پاور پلانٹ نے ابتدائی طور پر 330 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کرنا شروع کر دی ہے اور اتنی ہی بجلی دو ماہ بعد مزید بننا شروع ہو جائے گی اگلے سال کے اختتام تک تھر کے کوئلے سے 3000 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی یہ سستی بجلی ہے جو پاکستان اپنے کوئلے سے بنا رہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ تھر کے کوئلے کے ذخائر اتنے وافر ہیں۔
تھر میں 175 ملین ٹن اعلیٰ قسم کا کوئلہ موجود ہے جو صدیوں تک توانائی کی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے اس پیش رفت سے پاکستان کا مہنگے ترین غیر ملکی فرنس آئل پر انحصار مسلسل کم ہو گا، پچھلے ہفتے برآمدات کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ فیصل آباد کی ایک بڑی ہوزری کمپنی انٹر لوپ نے سٹاک مارکیٹ میں 6 ارب 75 کروڑ کی سرمایہ کاری کی نے یہ کمپنی سالانہ 30 ارب کی کھیلوں کی ہوزری مصنوعات برآمد کرتی ہے اس سلسلے میں پاکستان میں پر جوش ماحول سامنے آیا ہے جس سے لگتا ہے کہ سرمایہ کار پاکستان میں مواقع دیکھ رہے ہیں اس کی مزید توسیع ہوگی اور خبریں ہیں کہ مزید کمپنیاں بھی اپنے کاروبار کو توسیع دے رہی ہیں، پچھلے ہفتے سپریم کورٹ نے بہت اہم فیصلہ دیا ہے اور بحریہ ٹائون کراچی کو بحال کردیاجس سے منجمد انڈسٹری میں ایک نئی جان پیدا ہو گئی ہے ہزاروں ورکرز فعال ہو گئے ہیں اور معاشی سرگرمیاں دوبارہ برق رفتاری سے شروع ہو گئی ہیں گویا بہت اچھی خبریں ہیں اس سے پاکستانیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔