لاہور: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کا کراچی سے شروع ہونے والا کاروانِ بھٹو لاڑکانہ کی طرف رواں دواں ہے۔ راستے میں جیالوں کا جوش وخروش بھی دیدنی ہے۔
مختلف مقامات پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ کراچی کا کیس راولپنڈی میں کیوں چل رہا ہے؟ حکومت سن لے، سیاسی احتساب کے نام پر انتقام قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے وارننگ دی کہ جس دن ٹرین مارچ شروع کیا تو حکومت کو پتا چل جائے گا۔ بھٹو کا نام سنتے ہی قومی اسمبلی سے بھی چیخوں کی آوازیں آ رہی ہیں۔
کاروان بھٹو چیئرمین پیپلز پارٹی کی قیادت میں کراچی کینٹ سٹیشن سے روانہ ہوا۔ مختلف سٹیشنز پر جیالوں کی جانب سے بلاول بھٹو کا استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر اور پی پی رہنما بھی موجود تھے۔
پی پی چیئرمین نے مختلف سٹیشنز پر خطاب کیا اور کہا کہ ذوالفقار بھٹو نے اپنا سر نہیں جھکایا، جان دے دی لیکن یوٹرن نہیں لیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزرا، پی پی رہنما اور بڑی تعداد میں کارکنان خصوصی ٹرین میں روانہ ہوئے۔
کارکنوں نے پٹڑی پر بکرے کاٹ کر صدقہ بھی دیا۔ کاروان بھٹو مختلف سٹیشنز سے ہوتا ہوا نواب شاہ پہنچے گا جہاں سے بدھ کی صبح دس بجے پھر آگے بڑھے گا۔