منزل نصیب، نواز شریف لندن تک چپ رہیں گے: تھنک ٹینک

Last Updated On 30 March,2019 09:35 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے نواز شریف لندن تک چپ رہیں گے، ہر ایک کو منزل نصیب ہو، اب مجھے کیوں نکالا والی بات اور ووٹ کو عزت دو والی بات گئی۔

پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا اعتزاز احسن قانون دان پہلے ہی تھے لیکن اب وہ پاکستان میں پراپرٹی کے سب سے بڑے قانون دان ہیں، نواز شریف کا ٹریک ریکارڈ درخشاں ہے، دس سال کا معاہدہ تھا جس کو کہا گیا نہیں ہوا لیکن جب پرنس مقرن نے بات کی تو کہا معاہدہ پانچ سال کا تھا، ان سے بڑا استاد کوئی نہیں۔

سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا عمران خان کہتے تھے این آر او نہیں ہونے دوں گا لیکن ہوچکا ہے، جہاں تک ہوسکتا تھا، دروازہ ان کے لئے کھل چکا ہے، پلی بارگین کے حوالے سے اگر کچھ ہوا تو خفیہ ہی ہوگا، کیونکہ علانیہ کر کے تو اپنی سیاسی موت کے وارنٹ پر دستخط کر دیں گے، میری معلومات کے مطابق دو ملاقاتیں ہوئی ہیں، پی پی اور ن لیگ کے درمیان اب اتحاد نہیں ہوگا، عمران خان نے آٹھ ماہ میں کیا کیا ہے ؟ وہ بتایا جائے، ان کا کوئی ایک وعدہ بتا دیں جو پورا کیا گیا، عمران خان کیا کریں گے ؟ بیوروکریسی میں تین گروپ بن چکے ہیں، ہر کوئی بڑے عہدے کا امیدوار ہے۔

سیاسی تجزیہ کار، روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا نواز شریف لندن جائیں گے تو واپس بھی آئیں گے، نواز شریف ، شہباز شریف اور مریم نواز نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے تو یہ ان کی بہترین حکمت عملی ہے، مشرف 13 مئی کو واپس نہیں آئیں گے۔ سیاستدان کی دس زندگیاں ہوتی ہیں، وردی والے کی ایک ہوتی ہے، یہ سیاستدانوں کا کریڈٹ ہے وہ سرنڈر بھی کرتے ہیں اور جیلیں بھی بھگتتے ہیں ،عمران خان ناکام ہوئے تو مایوس کن ہوگا کیونکہ یہ تیسری پارٹی کا تجربہ ہے، اس وقت مجھے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ خطرے میں نظر آرہے ہیں۔

تجزیہ کار، اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا یہ ہو نہیں سکتا کہ نواز شریف اور شہباز شریف جیل کے اندر رہیں، اب یہ بھی خبریں آرہی ہیں کہ مریم نواز نے یہ تسلیم کیا ہے میرا رویہ غلط تھا، نواز شریف کی منزل مقصود لندن ہے، سارے کا سارا پیسہ حسن اور حسین نواز کے پاس ہے، اس وقت ایک آپشن ڈسکس ہو رہا ہے کہ حسن اور حسین پلی بارگین سے کچھ پیسہ واپس کر دیں، نواز شریف کے لندن پہنچنے کے بعد صورتحال واضح ہو جائیگی۔