لاہور: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز پر رمضان شوگر ملز میں فرد جرم عائد نہیں ہوسکی، احتساب عدالت نے دونوں باپ اور بیٹے کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے 9 اپریل کو طلب کر لیا۔
احتساب عدالت کے روبرو رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اقبال ہاوسنگ سوسائٹی کے ریفرنسز پر سماعت ہوئی۔ شہباز اور حمزہ شہباز احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے سامنے پیش ہوئے، شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز ملک نے فرد جرم سے پہلے دستاویزات کا جائزہ لینے کیلئے مہلت مانگی جس پر عدالت نے استدعا منظور کر لی اور فرد جرم آئندہ سماعت تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت نے شہباز شریف کیخلاف آشیانہ ہاوسنگ سوسائٹی ریفرنس میں جوڈیشل مجسٹریٹ عاطف خان کا بیان ریکارڈ کرلیا۔ شہباز شریف کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے بیان ریکارڈ نہ کیا جائے۔ عدالت نے یہ موقف مسترد کر دیا۔ عدالت نے شہباز شریف کو باور کرایا کہ آپ کے ساتھ آنے والے وکلاء کا رویہ درست نہیں ہے، اگر یہی روش رہی تو اسے ریکارڈ پر لایا جائے گا۔
احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم ریفرنس میں آئندہ سماعت پر مزید دو گواہوں کو طلب کر تے ہوئے کارروائی 9 اپریل تک ملتوی کر دی۔ شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔