شکارپور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے محترمہ بینظیر بھٹو کا نام مٹانے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف محترمہ بینظیر بھٹو کا نام ختم کرنے کی نہیں بلکہ اس پروگرام کو ہی ختم کرنے کی سازش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج یہ نام مٹائیں گے، کل پیسے کم کریں گے اور پھر اس پروگرام کو ہی بند کر دیں گے اور کہیں گے کہ اس پروگرام سے پیسہ ضائع ہورہا ہے جبکہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ پیسے کا درست استعمال ہے لیکن ان کی سوچ ہے کہ امیر کو امیر تر اور غریب کو غریب تر بنایا جائے۔
شکارپور ضلع کے علاقے مدیجی کے جنگلات میں پارک قائم کرنے کے حوالے سے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی چیئرمین نے مزید کہا کہ کراچی سے لاڑکانہ تک ٹرین کا سفر اپنے گھر آنے کے لیے تھا، مگر لوگوں کے جگہ جگہ پرتپاک اور شاندار استقبال نے ہمارے سیاسی مخالفین کو مجبور کر دیا کہ وہ اسے ٹرین مارچ کا نام دیں اور اسے سیاسی مقصد دیں لیکن مجھے تو صرف گھر آنا تھا لیکن میرے اس سفر نے عمران خان کو جلسہ کرنے پر مجبور کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران اٹھارویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں اور ملک میں ون یونٹ قائم کرنا چاہتے ہیں جو نہ ملک کے لیے اچھا ہے اور نہ جمہوریت کے لیے اچھا ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہا ہے۔ سندھ کے فنڈز روکے جانے کے باعث یہاں پر ترقیاتی عمل متاثر ہو رہا ہے۔ ارسا پانی کے معاملے پر سندھ کے ساتھ ناانصافی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگلات کے حوالے سے ہماری زیرو ٹالرنس پالیسی ہوگی اور قبضے چاہے ہماری پارٹی کے لوگوں نے کیے ہوں یا مخالفین نے ان کو ختم کرائیں گے۔ جلد اس حوالے سے پالیسی متعارف کرائیں گے۔ محکمہ جنگلات کی اراضی کو کام میں لا رہے ہیں اور سندھ کے جنگلات کا ہر ممکن تحفظ کیا جائے گا۔