لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کر دی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرلیا۔
لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل نیب نے موقف اختیار کیا کہ آج رمضان شوگر ملز ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد ہونا ہے۔ جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا رمضان شوگر مل ریفرنس ہے کیا ؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے کہا رمضان شوگر ملز کے نالے بنانے میں عوام کا پیسہ استعمال کیا گیا۔
دوران سماعت شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے غلط کیس بنائے ہیں، جس پر جج نے شہباز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ انتظار کریں اپنی باری پر ضرور بولیے گا۔ شہباز شریف نے کہا 10 سالوں میں خدا جانتا ہے 2300 ارب روپے بچائے ہیں، میں نے اس نالے میں کچھ نہیں کیا، کوئی غلط پیسہ استعمال نہیں ہوا۔
قبل ازیں شہباز شریف اور حمزہ شہباز احتساب عدالت میں پیش ہوئے، پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کارکنوں کو سول سیکرٹریٹ تک محدود رکھا گیا۔
ادھر قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کو طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے۔ نیب نے شہباز شریف کو 3 دسمبر 2018ء کو بھجوائے گئے سوالنامے کے جوابات بھی لانے کا حکم دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے نصرت شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے والی رقم سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہو گی۔ نصرت شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل ہونیوالے 11 کروڑ 22 لاکھ 91 ہزار 307 روپے کے ذرائع بھی پوچھے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو حمزہ شہباز کی گرفتاری سے 17 اپریل تک روک دیا۔ عدالت نے ایک کروڑ روپے مچلکوں کے عوض حمزہ شہباز کی قبل از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹسز جاری کیا ہے۔