لاہور: (دنیانیوز) سندھ اور بلوچستان کے الیکشن کمیشن اراکین کی تقرری کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے 6 نام وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دیئے۔ اپوزیشن لیڈر نے ناموں کے لیے انہیں لکھے گئے پہلے دونوں خط غیر آئینی قرار دے دئیے۔
شہباز شریف نے بلوچستان کے لیے صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار شاہ محمد جتوئی، بلوچستان ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی اور سابق ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان محمد رؤف عطا کے نام تجویز کیے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے رکن الیکشن کمیشن سندھ کے لیےسندھ ہائی کورٹ کے جسٹس (ر) عبدالرسول میمن، سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن خالد جاوید ایڈووکیٹ اور اسلا م آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ نور الحق قریشی کے نام وزیر اعظم کو بھجوائے ہیں۔
شہباز شریف کی جانب سے نام وزیر اعظم عمران کے خط کے جواب میں بھجوائے گئے ہیں۔ 7 صفحات پر مشتمل خط میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 11 مارچ کوایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ کا خط آئینی ضرورت پوری نہیں کرتا، 26 مارچ کو آپ کے سیکرٹری کا خط بھی آئین کی خلاف ورزی تھا۔
خط کے مطابق وزیراعظم نے 6 نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیئے جبکہ آئین کے تحت پارلیمانی کمیٹی کو نام وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے جاتے ہیں۔ آپ کا یہ کہنا کہ اپوزیشن لیڈر خود مشاورت شروع کرسکتا ہے، آئین کی درست تشریح نہیں، آرٹیکل 213 میں واضح ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کرے گا۔