اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو وفاقی وزیر فواد چودھری نے آگاہ کیا کہ رویت ہلال سے متعلق قمری کیلنڈ ر 15 رمضان تک تیار ہو جائے گا۔ جو قمری کیلنڈر امریکیوں نے بنایا ہوا ہے وہ حرام ہے، ہم بنائیں گے تو حلال ہو جائے گا۔اگلے چھ سے آٹھ مہینے ساری ادائیگیاں موبائل کے ذریعے ہوں گی، کریڈٹ کارڈ وغیرہ ختم ہو جائیں گے، کیش اکانومی کو موبائل پر لے کر آئیں گے۔ آئندہ 10 سالوں میں 7 ٹیکنالوجیز دنیا کو بالکل بدل دیں گی۔ بغیر ڈرائیور کے گاڑیاں آجائیں گی، دس سالوں میں ڈرائیونگ سے وابستہ لاکھوں نوکریاں قائم نہیں رہ سکیں گی۔
قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ساجد مہدی کی زیر صدارت ہوا۔ وفا قی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے بتایا کہ رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس پر چالیس لاکھ کے قریب خرچہ آتا ہے ۔ سعد رفیق نے کہا کہ روایت بھی ہونی چاہئے اور ٹیکنالوجی بھی ہونی چاہئے۔ فواد نے کہا کہ پی سی ایس آئی آر کی کل سولہ لیب کام کر رہی ہیں، پاکستان بھر میں 9 ریسرچ سینٹر اور 7 لیبارٹریز ہیں۔ دینا بھر کے برانڈ پاکستانی اشیا سے اپنا نام بنا رہے ہیں ۔ سیالکوٹ میں چمڑے کا کام ہوتا ہے پر پاکستان کا نام کسی برانڈ میں نہ بن سکا۔ ہمیں سونے پتھر اور لیدر کی انڈسٹری پر توجہ دینا ہوگی۔ پی سی ایس آئی آر نے 123 کے قریب ٹیکنالوجیز ایجاد کیں لیکن انہیں شو کیس نہیں کر سکے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جب تک کسی ٹیکنالوجی کو آگے ٹرانسفر نہ کیا جائے تو اس ٹیکنالوجی کی ایجاد کا کوئی فائدہ نہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ اگست میں ہم لوکل جیولری کو بھی شو کیس کریں گے، ہم نے پانچ سالوں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ریسرچ پر 80 کروڑ خرچ کیا جبکہ بھارت نے 2 ٹریلین خرچ کیا ہے۔ پی سی ایس آئی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم پنشن ختم کرنے جا رہے ہیں، ہم سی پی فنڈ پر چلے جائیں گے۔ سعد رفیق نے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سب سے نظر انداز وزارت ہے، فواد اسے سنجیدہ لے رہے ہیں جو کہ اچھی بات ہے۔