اسلام آباد: (دنیا نیوز) چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے آج تک ایسا قدم نہیں اٹھایا جو ملکی معیشیت کے لئے نقصان دہ ہو۔ بزنس کمیونٹی کو ڈرایا جا رہا ہے، نیب نے کسی بزنس مین کو ہراساں نہیں کیا، یہ انسان دوست ادارہ ہے۔ نیب کو ڈکٹیشن کا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں. کاروباری شخصیات، بیوروکریٹس اور خواتین کو نیب دفاتر نہیں بلائیں گے.
چئیرمین نیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے سے نیب کا کیا تعلق ہے، معیشیت کی زبوں حالی میں نیب کا کوئی قصور نہیں۔ موجودہ بحران حکومتی نہیں قومی ہے، مالی معاملات کو سیاست سے آلودہ نہ کریں۔
انھوں نے کہا کہ باتیں ہو رہی تھیں کہ معیشیت نیب کے سبب زبوں حال ہے، پوچھا جائے نیب نے کیا کیا تو خاموشی چھا جاتی ہے۔ مثبت تنقید ضرور کریں،تعمیری تنقید کاہمیشہ خیرمقدم کیا۔ عارف حبیب اورمیاں منشاکے خطوط نیب کے پاس موجود ہیں جس میں انہوں نے نیب کی کارکردگی کوسراہا، کیا عارف حبیب اور میاں منشا بزنس کمیونٹی کی نمائندگی نہیں کرتے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بزنس کمیوٹی کو کسی قسم کا خوف نہیں ہونا چاہیئے، تاجروں کونیب میں طلب نہیں کیا جائے گا، انھیں بلانے کے بجائے سوالنامہ دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو تحفظ دیں گے، اطمینان سے بزنس کریں۔ انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پالیسی بیان دیتا ہوں کہ آئندہ کسی بزنس مین کو نیب دفتر میں نہیں بلاؤں گا۔ بیورکریٹس اور خواتین کو بھی طلب نہیں کیا جائےگا۔ گزشتہ چند ماہ سے یہ ہدایات دی ہوئی ہیں کہ کسی کوہتھکڑی نہیں لگے گی۔
علیم خان سے متعلق سوال پر چئیرمین نیب نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی ضمانت کے خلاف اپیل زیر غور ہے۔ دیگر سیاستدانوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اگر ثبوت نہ ہوتے توکچھ لوگ بھاگ کر باہر نہ جاتے۔