پشاور: (دنیا نیوز) تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ خیبر پختونخوا حکومت کو ارسال کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ناظمین، نجی سکول مالکان اور مقامی مذہبی رہنماؤں کے منفی کردار سے قومی کاز کو نقصان پہنچا۔
رپورٹ میں ناظمین، نجی سکول مالکان اور مقامی مذہبی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبے اور پشاور میں بچوں کو دی جانے والی پولیو ویکیسن محفوظ اور معیاری تھی۔ منفی پروپیگینڈا کی وجہ سے والدین خوف کے باعث بچوں کو ہسپتال لائے۔
تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر کے مختلف ہسپتالوں میں 40 ہزار بچوں کو لایا گیا جن کی حالت ٹھیک تھی۔ مشتعل مظاہرین نے 3 بلدیاتی نمائندوں کے اکسانے پر ماشوخیل بنیادی مرکز صحت کو آگ لگائی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسئلے کے دوران چند نجی سکول مالکان نے منفی کردار ادا کیا جس سے عوام میں خوف پھیلا۔ ان 9 نجی سکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کر کے ان کے مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
رپوٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ناظم امجد، نائب ناظم امجد اللہ اور وی سی ناظم کریم کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ تینوں بلدیاتی نمائندوں نے عوام کو بنیادی مرکز صحت پر حملہ کرنے پر اکسایا۔
اس کے علاوہ عوام میں خوف وہراس پھیلانے والے ماشوخیل کے 8 افراد کے خلاف بھی قانونی کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگینڈا کرنے والے افراد کے خلاف ایف آئی اے کو کارروائی کا کہا گیا ہے۔