کراچی: (دنیا نیوز) نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو سوالات کے جواب دینے کیلئے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے خلاف تحقیقات کے سلسلے میں انھیں آج سوالنامے کے ساتھ طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوئے اور نہ ہی جواب دیا۔
نیب ذرائع کے مطابق کیس کیلئے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے وزارت پیٹرولیم کے دور میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیاں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیب جانبدار ادارہ نہیں رہا، چیئرمین ملک کے ٹھیکیدار نہ بنیں
نیب راولپنڈی کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو جاری سوالنامہ مسلم لیگ ن نے میڈیا کو جاری کر دیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کو سات مختلف انکوائریز میں سوالنامے دیئے گئے ہیں۔
پہلی انکوائری بھاری تنخواہوں پر پاکستان سٹیٹ آئل میں افسران کی بھرتیوں سے متعلق ہے۔
دوسری انکوائری پی ایس او اور ایس ایس جی سی ایل کے اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے ساتھ کیے گئے مختلف معاہدوں سے متعلق ہے۔
تیسری انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیر قانونی بھرتیوں اور دیگر معاملات سے متعلق ہے۔
چوتھی انکوائری او جی ڈی سی ایل میں اعلیٰ پوسٹس پر غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ہے۔
پانچویں انکوائری غیر ملکی مہمانوں کے نام پر بلٹ پروف گاڑیوں کی غیر ضروری خریداری سے متعلق ہے۔
چھٹی انکوائری ایل این جی کے غیر قانونی ٹھیکے دینے سے متعلق ہے۔
ساتویں انکوائری قطر سے مہنگے داموں ایل این جی کی درآمدات سے متعلق ہے۔
مسلم لیگ ن نے شاہد خاقان عباسی کے اثاثوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہے۔ ساتوں انکوائریز میں شاہد خاقان عباسی سے 136 سوالوں کے تحریری جواب مانگے گئے ہیں۔