اسلام آباد: (دنیا نیوز) ڈائریکٹر الیکشنز چودھری ندیم قاسم کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع میں پرامن ماحول میں انتخابات ہوئے ہیں۔ قبائلی اضلاع میں موبائل نیٹ ورک کا مسئلہ ہے۔ الیکشن رزلٹ آنے میں ایک دن لگ سکتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر ہر امیدوار کا ایک پولنگ ایجنٹ موجود ہو گا۔ پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 دے کر اس کے دستخط لیے جائیں گے۔
ندیم قاسم کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں رات کو سفر نہیں کیا جا سکتا۔ گنتی کا عمل مکمل ہونے اور فارم 45 ریٹرننگ افسران کے پاس پہنچنے پر رزلٹ مرتب کیا جائے گا۔ جیسے ہی نتائج مرتب ہونگے ان کا اعلان کیا جائے گا۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن کا کہنا ہے قبائلی اضلاع سے کنٹرول روم میں تاحال کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی کہیں بھی پولنگ تاخیر سے شروع ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کنٹرول روم انتخابی نتائج مرتب ہونے تک کام کرتا رہے گا، کنٹرول روم اے ڈی جی الیکشن کی نگرانی میں کام کر رہا ہے۔
اس سے قل الیکشن کمیشن نے ضروری ہدایات جاری کی تھی کہ انتخابی عملہ یا سکیورٹی اہلکار کسی کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب نہیں دے سکتے، ووٹ ڈالنے کیلئے اصل شناختی کارڈ لازمی اور فوٹو کاپی قابل قبول نہیں ہوگی، ووٹرز، انتخابی عملہ اور پولنگ سٹیشن پر موجود دیگرافراد ووٹ کی راز داری کا خیال رکھیں۔ بیلٹ پیپر پر نشان لگانے کیلیے پولنگ حکام کی فراہم کردہ مہر استعمال کریں، پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل اور کیمرہ لانے کی اجازت نہیں ہے، مقررہ وقت کے اختتام کے بعد بھی پولنگ سٹیشن کے اندر موجود ووٹرز اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔