دینی مدارس کو قومی تعلیمی دھارے میں لانے کی کوششیں جاری ہیں، آرمی چیف

Last Updated On 21 August,2019 08:01 pm

راولپنڈی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قومی تعلیمی دھارے میں آنے سے مدارس کے طلبہ کو دیگر شعبوں میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں نمایاں نمبر لینے والے مدارس کے طلبہ نے ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والے 13 رکنی وفد میں مدارس کی طالبات بھی شامل تھیں۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مختلف مضامین میں کامیابی حاصل کرنے پر طلبہ کو مبارکباد پیش کی اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ اور طالبات اسی طرح محنت جاری رکھیں اور ملکی ترقی اور خوشحالی میں مفید شہری کا کردار ادا کریں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ دینی مدارس کو قومی تعلیمی دھارے میں لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ قومی تعلیمی دھارے میں آنے سے مدارس کے طلبہ کو دیگر شعبوں میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کامیاب طلبہ اور طالبات میں انعامات بھی تقسیم کئے جبکہ ان کے والدین اور اساتذہ کو بھی مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر مدارس کے طلبہ اور طالبات نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کیا۔

دریں اثناء آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری (پی او ایف) واہ اور ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کا بھی دورہ کیا۔ ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کے دورے کے دوران ٹینکوں کو مزید جدید بنانے سے متعلق مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے پی او ایف واہ کے دورے کے دوران نئے یوریا فارمولیڈ ہائیڈ مولڈنگ کمپاؤنڈ کا افتتاح کیا اور پی او ایف کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبہ کی کامیابیوں کی تعریف بھی کی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری (پی او ایف) مشترکہ منصوبوں کے لیے اقدامات کرے۔ حکمت عملی سے بنائی جانے والی مصنوعات میں بہتری آئے گی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پی او ایف اور ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا میں بننے والے آلات سے خود انحصاری اور دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور دونوں قومی اداروں کی وجہ سے بچت بھی ہو رہی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دونوں فیکٹریوں میں بنائے جانے والے دفاعی اور سیکیورٹی آلات کے معیار کو سراہا۔


 

Advertisement