اسلام آباد: (دنیا نیوز) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پر زور دیا ہے کہ ٹیکس کی چھوٹ کو محدود کیا جائے اور ٹیکس کے لیے مراعات یافتہ طبقے کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے۔
اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ہوا۔ ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایاکہ آئی ایم ایف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو مختلف حکام سے ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں ٹیکس وصولیوں میں مشکلات سے متعلق امور پربات چیت ہوئی، ٹیکس کے انتظامی امور بہتر بنانے کےلیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ٹیکس کے نظام کو شفاف بنانے کے لیے بھی مختلف تجاویز زیر غور آئیں، آئی ایم ایف ٹیم کو پاکستان کے ریونیو شارٹ فال پر تشویش ہے، آئی ایم ایف کی طرف سے ٹیکس کی چھوٹ محدود کرنے پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم نے پاکستان میں ٹیکسوں کا نظام آسان بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ٹیکس کے نظام میں اصلاحات لائی جائیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیکنیکل ٹیم اور وزارت تجارت کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں حکام نے تجارتی خسارے میں کمی سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی جبکہ آئی ایم اید ایم ایف ٹیکنیکل ٹیم نے سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ٹٰیکس اصلاحات پر زور دیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم کو تجارتی اعدادوشمار، درآمدات، برآمدات اور تجارتی خسارے پر بریفنگ دی گئی۔ مذاکرات میں آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا گیا جبکہ ٹیم کو مینوفیکچرنگ کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا گیا۔
مشیر تجارت نے آئی ایم ایف ٹٰیکنیکل ٹیم کو برآمدات بڑھانے اور نئی ٹیرف پالیسی بنانے کے حوالے سے بھی بتایا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے تجارتی خسارے میں کمی پر وزارت تجارت کی کارکردگی کو سراہا۔