اسلام آباد: (دنیا نیوز) مارکیٹ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں گندم کی قلت کا سامنا ہے۔ آزادی مارچ کے شرکا کئی ہزار روٹیاں روز کھاتے ہیں۔ شرکا اوسط دس روٹیاں روز کھاتے ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ کا سارا آٹا اسلام آباد میں آنے لگا ہے جس کی وجہ سے آٹا مہنگا ہو گیا ہے۔ پڑاؤ مزید چند رہا تو آزاد کشمیر میں آٹے کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے جبکہ لگت بلتستان اور گلیات کے لیے بھی آٹے کی سپلائی کم ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق مارچ کی وجہ سے اسلام آباد میں دودھ کے ڈبے کی قلت بھی ہے۔ مارچ کے شرکا دودھ کے کئی ہزار ڈبے ختم کر چکے ہیں۔ مارچ کی وجہ سے اسلام آباد اور راولپنڈی میں گندم کے من مانے ریٹ وصول کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں چکی کا آٹا 4 روپے کلو مہنگا کرکے 60 کی بجائے 64 روپے فی کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ ادھر چکی مالکان کا موقف ہے کہ گندم مہنگی، بجلی مہنگی اور کرائے بڑھ گئے ہیں، خسارے میں چکی نہیں چلا سکتے۔ مختلف فلور ملوں کے آٹے کے تھیلے بھی 80 روپے تک مہنگے ہوئے ہیں۔ فائن آٹے کی 85 کلو کی بوری 1000 روپے مہنگی کر دی گئی ہے۔