اسلام آباد: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) پبلک اکاﺅنٹس کی ذیلی کمیٹی نے بڑے بڑے مقدمات پر بریفنگ دینے کے لئے چیئرمین نیب کو طلب کر لیا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس کنوینئر نور عالم خان کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کی خاتون رکن شاہدہ اختر علی سمیت چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز، سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال، سیکرٹری موسمیاتی تغیرات، آڈٹ، ایف آئی اے اور نیب حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی محتسب، اسلامی نظریاتی کونسل، الیکشن کمیشن اور وزارت موسمیاتی تغیرات کے مال سال 16/17 اور 17/18 کے اکاﺅنٹس کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
کمیٹی کے کنوینئر نے وفاقی محتسب کے اکاﺅنٹس کی تفصیلات نمٹاتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ وفاقی محتسب کی جانب سے وفاقی دارالحکومت سمیت پورے ملک میں عوامی شکایات نمٹائے جانے کی تفصیلات فراہم کریں۔
کمیٹی کو وزارت موسمیاتی تغیرات کے حکام نے بتایا کہ پورے ملک میں بلین ٹری سونامی کے منصوبے پر عمل درآمد کا کام تیز سے جاری ہے۔ اس موقع پر کنونیر کمیٹی نے کہا کہ اس وزارت کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ اسلام آباد جو پہلے اپنی خوبصورتی کی وجہ سے مشہور تھا، اب آہستہ آہستہ آلودگی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پورے ملک میں شجر کاری مہم کو تیز کیا جائے۔
انہوں نے ہدایت دی کہ اسی طرح وفاقی دارالحکومت سمیت پورے ملک میں پلاسٹک شاپنگ بیگز پر پابندیوں کو برقرار رکھنے کےلئے اقدامات کئے جائیں۔
کمیٹی نے وزارت خزانہ کے حکام کو ہدایت کی کہ صحت، تعلیم، موسمیاتی تبدیلیوں اور دفاع کے محکموں کو فنڈز کے اجرا میں کسی صورت تاخیر نہ کی جائے کیونکہ یہ تمام ادارے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔
کمیٹی کے کنوینئر نور عالم خان نے کمیٹی کی جانب سے بھجوائے گئے بڑے بڑے کیسوں سے متعلق استفسار کیا تو نیب ڈائریکٹر نے بتایاکہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی جانب سے نیب کو 212 اعتراضات کی تفتیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس میں 42 اعتراضات کی تفتیش مکمل کرکے اسے نمٹا دیا گیا ہے، 58 آڈٹ اعتراضات پر ریفرنس دائر کیا گیا ہے جبکہ 24 آڈٹ اعتراضات کی انکوائریاں جاری ہیں۔
اس موقع پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ آڈٹ اعتراضات کے بارے میں اے جی پی آر اور آڈٹ حکام کے بیانات کی ضرورت ہے۔
اس موقع کمیٹی نے نیب کو بھجوائے گئے بڑے بڑے کیسز پر چیئرمین نیب کو بریفنگ کے لئے طلب کر لیا۔