اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو وفاقی کابینہ میں آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق بات چیت کے بارے میں بتایا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم کو اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس کی تقرری کے لیے نام دے دیے ہیں، مزید نام نہیں دیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم سے کہا کہ ہم جو نام دے چکے انہیں میں سے کسی کو آئی جی لگایا جائے، اب کوئی اور نام نہیں دیں گے۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہے، یہ ملاقات سندھ کے نجی ہسپتال میں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے آصف زرداری کو آگاہ کیا، آئی جی سندھ اور صوبے کے معاملات پر آگاہ کیا۔
قبل ازیں سندھ کابینہ کے اجلاس میں بھی نئے آئی جی سندھ کی تقرری کا معاملہ زیر بحث آیا۔اس دوران صوبائی وزراء نے وزیراعظم عمران خان کی یقین دہانی کے باوجود نئے آئی جی کی تقرری نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
اس سے قبل آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی تقریر کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سعید غنی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کئی آئی جی تبدیل ہوئے کوئی عدالت نہیں گیا، صرف سندھ کے معاملے پر ہی کیوں مسئلہ ہوتا ہے؟
کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کلیم امام کے بارے میں ہمارے تحفظات روز بروز درست ثابت ہو رہے ہیں، سندھ کابینہ کے عدم اعتماد کے بعد اب وہ آئی جی نہیں رہ سکتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے افسر کو قبول نہیں کریں گے جو سندھ حکومت کے خلاف سازشیں کررہا ہو، جس کو سیاست کا شوق ہے سروس چھوڑے اور پی ٹی آئی جوائن کرے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 5 آئی جیز تبدیل ہوئے کوئی عدالت نہیں گیا، کسی نے تقریر نہیں کی، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں بھی آئی جی تبدیلی پر کوئی ایشو نہیں بنا، صرف سندھ میں ہی کیوں آئی جی تبدیلی پر مسئلہ ہوتا ہے، پنجاب کے لیے آئی جی کا فیصلہ وزیراعظم اور سندھ کے لیے منظوری وفاقی کابینہ سے لینا دہرا معیار ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ میں آئی جی کی تبدیلی پر اپوزیشن والوں کو مروڑ پڑ رہے ہیں تو دال میں کچھ کالا ہے، آئی جی کے تبادلے میں دہرا معیار اپنایا جارہا ہے، ان کی تقریر سے پتا چلا کہ آگ دونوں طرف لگی ہے۔
وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت نے اپنی اتحادی گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے پوچھ کر آئی جی لگانا ہے تو 100ناموں پر بھی اتفاق نہیں ہوسکتا ۔
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ دونوں کی ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی اور اس دوران فنڈز کی تاخیر پر بھی بات ہوئی، ہمیں امید ہے دونوں کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔