پٹرول 6 پیسے سستا کرنیکی سفارش مسترد، حکومت کا قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

Last Updated On 01 February,2020 12:08 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اوگرا کی جانب سے قیمتوں میں ردوبدل کی سمری بھیجی گئی تھی تاہم وزارت خزانہ نے فروری میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق فروری میں پٹرول 116 روپے 60 پیسے، لائٹ ڈیزل 84 روپے 51 پیسے، مٹی کا تیل 99 روپے 45 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 127 روپے 26 پیسے برقرار رہے گی۔ خیال رہے کہ اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 6 پیسے اور مٹی کا تیل 66 پیسے کم کرنے کی تجویز دی تھی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا بڑا بم گراتے ہوئے 2020ء کے پہلے ہی دن یکم جنوری کو پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا تھا۔

حکومت کی جانب سے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 8 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا تھا۔

جنوری میں اوگرا کی جانب سے ارسال کی گئی سمری میں لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2 روپے 8 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 10 پیسے فی لیٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے فی لیٹر اور پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

سمری منظوری کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 116 روپے 60 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 127 روپے 26 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 84 روپے 51 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 99 روپے 45 پیسے فی لٹر مقرر ہے۔

خیال رہے کہ 2019ء میں پٹرول کی قیمت میں 23.02 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل 18.42، لائٹ ڈیزل 5.99 اور مٹی کے تیل میں 12.85روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا۔ دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں ایک سال میں 114 فیصد ہوا۔

اگست 2018 میں عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تو اس سے اگلے ہی ماہ ستمبر میں پٹرول کی قیمت 92 روپے 83 پیسے، ڈیزل 106 روپے 83 پیسے، مٹی کا تیل 83 روپے 50 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 75 روپے 96 پیسے فی لیٹر تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2019 میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 22 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
 

 

Advertisement