اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پوری دنیا میں سب سے بڑا ملٹری زون بن چکا، مسئلہ کشمیر عالمی عدالت انصاف میں لے جانے سمیت کئی قانونی اور سیاسی پہلو زیر غور ہیں.
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا کہ ترکی اور پاکستان دوہری شہریت کے معاملے پر معاہدہ کرنے جا رہے ہیں۔ معاہدے سے قبل دونوں اطراف سے معلومات کا تبادلہ ہو رہا ہے۔
عائشہ فاروقی نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسئلے کے تمام پہلوؤں پر غور ہو رہا ہے۔ یہ معاملہ کوئی ایونٹ نہیں بلکہ ایک پراسیس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا طالبان مذاکرات کو دیکھ رہے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ مذاکرات منطقی انجام کو پہنچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی خارجہ پالیسی کا ویژن اعلیٰ قیادت دیتی ہے۔ پاکستان اور او آئی سی کے گہرے تعلقات ہیں۔ اس تنظیم نے جموں وکشمیر پر کئی قراردادیں منظور کیں۔ پانچ اگست کے بعداو آئی سی کے کنٹیکٹ گروپ نے بڑا متحرک کردار ادا کیا۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے سدباب پر بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مسلسل اپ ڈیٹس دی جا رہی ہیں۔ چین کا ووہان شہر ٹرانسپورٹیشن کیلئے بند ہے۔ چینی حکومت ناصرف پاکستانی طلبہ بلکہ تمام شہریوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد کی حالت بہتری کی جانب جا رہی ہے۔
وزیراعظم کے دورہ ملائیشیا پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور مہاتیرمحمد کے درمیان ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ کشمیر کا معاملہ اٹھانے پر وزیراعظم نے مہاتیر محمد کا ایک مرتبہ پھر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پوری پاکستانی قوم نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ 6 ماہ قبل بھارت نے یکطرفہ اقدام کے ذریعے غیر قانونی طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیل کی اور مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا۔ بھارتی یکطرفہ اقدام نے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔