اسلام آباد: (دنیا نیوز) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے اور خطے کی مجموعی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، رابطے کے دوران دو طرفہ تعلقات اور خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی عرب اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی بھرپور حمایت پر سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے مسئلہ کشمیر کو مختلف پلیٹ فارمز پر اجاگر کرنے کیلئے مشترکہ کاوشوں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی وزیر خارجہ کی وزیراعظم اور وزیر خارجہ شاہ محمود سے ملاقاتیں
دونوں وزرائے خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر دو طرفہ اہم امورپر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دسمبر 2019ء میں استنبول میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کانفرنس میں شرکت کے بعد سعودی عرب پہنچے تھے۔
کنگ خالد انٹرنیشنل ائرپورٹ ریاض پہنچنے پر سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز، سعودی وزارت خارجہ کے ڈی جی پروٹوکول عبداللہ ایم راشد اور پاکستانی سفارتخانے کے اعلی حکام نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا تھا۔
استنبول میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان میں افغانوں کے زیرقیادت پائیدار امن، سلامتی اوراستحکام کے عمل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری نے پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی تائیدکی ہے کہ افغان تنازعے کاکوئی فوجی حل نہیں ہے۔ ہمارے خیال میں مسئلے کاواحد حل مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیے میں مضمر ہے۔خوشحالی کے بغیر امن قائم نہیں کیا جا سکتا اورشراکت داری کے بغیر خوشحالی نہیں آسکتی۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے محفوظ اور مستحکم افغانستان کی ضرورت ہے۔
وزیرخارجہ نے ترک صدر رجب طیب اردگان اور ترک ہم منصب سے بھی کانفرنس کے موقع پر ملاقات کی ہے۔