کراچی: (دنیا نیوز) کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک سے تجاوزات کے خاتمے کے لئے گلشن اقبال گیلانی ریلوے سٹیشن پر آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا، ریلوے نے سٹی سٹیشن سے ڈرگ روڈ تک مکانات خالی کرنے کے لیے بھی نوٹس جاری کر دیئے۔
ہیوی مشینری، ریلوے پولیس، علاقائی پولیس اور اسسٹنٹ کمشنر ضلع شرقی کی ٹیم آپریشن میں شامل رہی، مکینوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا تو نہ ہوا لیکن مکینوں کا کہنا ہے عمارت کا قیام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کیا گیا تھا۔
میڈیا نمائندگان نے آپریشن کی حکمت عملی اور تفصیل جاننی چاہی تو ریلوے حکام کتراتے رہے۔ ریلوے کی جانب سے اب تک کے سب سے مشکل ٹاسک کو پوراکرنے کے لیے سٹی سٹیشن سے ڈرگ روڈ تک تجاوزات کے خاتمے کے لیے نوٹس بھی دے دیئے گئے۔
ادھر سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد کے علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔ دوران سماعت درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ لیاقت آباد بلاک 8 اور دیگرعلاقوں میں 90 گز کے پلاٹ پر چار چار منزلہ عمارتیں کھڑی کردی گئی ہیں، پلاٹوں پر تعمیرات کی اجازت ہی نہیں لی گئی۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہم کسی بھی غیرقانونی تعمیرات کی اجازت نہیں دیں گے، جس عمارت کی بلڈنگ پلان کے برعکس تعمیرات کی گئی ہے اس عمارت کو توڑ دیا جائے۔ عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین سے 30 دن تک جواب طلب کرلیا۔