اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترک صدر رجب طیب اردوان پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے۔
ترک صدر نے پاکستان سے والہہانہ محبت کا اظہار کیا تو مسئلہ کشمیر پر بھی پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ دورے کے دوران 13 مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔
ترک کابینہ کے ارکان اور سرمایہ کاروں کا بڑا وفد بھی پاکستان کے دورے میں شامل تھا۔ دنوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ اور سرمایہ کاری پر اتفاق کیا گیا۔
ترک صدر طیب اردوان اور خاتون اول ایک بڑے وفد کے ہمراہ 13 فروری جمعرات کی سہ پہر پاکستان پہنچے تو وزیراعظم عمران خان نے نور خان ائیر بیس پر ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کو گارڈ آف آنر اور ایوان صدر میں عشائیہ دیا گیا۔ 14 فروری کو ترک صدر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔
ترک صدر نے نماز جمعہ پارلیمنٹ ہاؤس میں ادا کی جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ پاک ترک بزنس فورم سے خطاب کیا۔
وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جبکہ دونوں سربراہان نے پاکستان ترکی اعلیٰ سطح سٹریٹیجک تعاون کونسل کی مشترکہ صدارت کی۔
وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ دورے کے آخر میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ترک صدر کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ دیا گیا جس کے بعد رجب طیب اردوان اپنی اہلیہ اور وفد کے ہمراہ وطن واپس روانہ ہو گئے۔