اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایئر چیف مجاہد انور نے کہا ہے کہ پاک فضائیہ ملکی دفاع کیلئے ہر وقت تیار ہے، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
سربراہ پاک فضائیہ مجاہد انور نے ایئر ہیڈکوارٹرز میں سرپرائز ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاک فوج کی بہترین کارکردگی عشروں کی محنت کی مرہون منت ہے، پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، معاشی مسائل کی وجہ سے ٹیکنالوجی کے حصول میں مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کشمیر کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، ہم ہر مشکل گھڑی میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں، مقبوضہ کشمیر میں طویل بھارتی کرفیو کو ختم کیا جائے، بھارتی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
قبل ازیں اسلام آباد ایئر ہیڈ کوار ٹرز میں تاریخی دن پر مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان تھے۔ پاک فضائیہ کے جوانوں نے اس موقع پر مارچ پاسٹ کیا اور سلامی پیش کی۔ ایئر ہیڈکوارٹرز میں ہونیوالی تقریب میں فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا گیا، طیاروں کی گھن گرج نے دشمن پر لرزہ طاری کر دیا۔ تقریب کے آخر میں شرکا کو 27 فروری کی مناسبت سے ڈاکو منٹری بھی دکھائی گئی۔
یاد رہے 27 فروری کو آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے نام سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، یہ وہ دن ہے جب پاکستان نے بھارت کی نام نہاد بالاکوٹ سٹرائیک کے جواب میں اپنی مرضی کی جگہ اور وقت پر بھارت کو جواب دیا تھا۔
آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کا آغاز لائن آف کنٹرول کے پار 6 بھارتی فوجی ٹارگٹس کا نشانہ بنانے سے شروع ہوا، جس پر بھارت کی طرف سے مگ 21، ایس یو 30 اور میراج 2000 بھجوائے گئے، جن میں سے 2 طیارے پاک فضائیہ کے شاہینوں کا شکار بنے، بھارتی مگ 21 طیارے کا ملبہ پاکستانی علاقے میں گرا اور اس کا پائلٹ ابھی نندن گرفتار ہوا، جبکہ بھارتی ایس یو 30 طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا، جس میں اس کا پائلٹ بھی مارا گیا۔
بھارت نے اس شکست کو چھپانے کیلئے پاک فضائیہ کا ایف 16 طیارہ مار گرانے کا دعوی کیا، جو وہ آج بھی ثابت نہیں کرسکا، جبکہ امریکہ حکام بھی اس دعوے کی نفی کرچکے ہیں۔
آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے ایک سال مکمل ہونے پر پاکستان نے ابھی نندن کے طیارے کے چاروں میزائل اور ایجکٹ سیٹ دنیا کے سامنے پیش کر دیئے ہیں، طیارے کے میزائل آر 73 آرچر اور آر 77 ایڈر کے دو میزائل مکمل اور درست حالت میں جبکہ 2 میزائل طیارہ جلنے کے باعث جزوی حالت میں ملے۔
میزائل ماہرین بھی ان میزائلز کا تجزیہ کر کے ثابت کرچکے ہیں کہ مگ 21 کے چاروں میزائل میں سے کوئی بھی فائر نہیں ہوسکا، ماہرین کی اس رپورٹ کی روشنی میں ابھی نندن کا پاکستانی طیارہ گرانے کا دعوی جھوٹ ثابت ہوتا ہے۔