لاہور: (دنیا نیوز) میزبان 'دنیا کامران خان کے ساتھ' کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم عمران خان کی انتھک کوشش ہے کہ معیشت کا پہیہ چلے، کاروبار آگے بڑھے اور اس حوالے سے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس ضمن میں حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے ساتھ مذاکرات کئے اور ان کے تمام اہم مطالبات کو تسلیم کر لیا اس حوالے سے صنعتوں کو ساڑھے سات سینٹ فی یونٹ بجلی ملے گی اور گیس ساڑھے چھ ڈالر ایم ایم بی ٹی یو ریٹ سے فراہم کی جائے گی۔ گویا ایکسپورٹرز جو چاہتے تھے وہ ان کو مل گیا۔ ایکسپورٹرز کو پہلے سے بہت کم شرح سود پر قرضے مل رہے ہیں۔
میزبان کہتے ہیں کہ اب بجلی اور گیس بھی سستی ملے گی، ان کو ایکسپورٹ ری فنانس سکیم کے لئے بہت ہی کم شرح سود پر قرضے ملتے ہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جنوری 2019 سے ایکسپورٹرز کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جو اضافی چارجز لگائے گئے تھے وہ بھی واپس لے لئے جائیں گے ۔مشیر کامرس رزاق داؤد نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو ان کے ریفنڈ کی ادائیگی کے لئے ڈیڑھ ارب روپے جاری کر دیئے ہیں، حکومت نے ایکسپورٹرز کو ایک پیکیج دیا ہے۔
اس حوالے سے اپٹما کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو ٹیکسٹائل انڈسٹری سے متعلق گمراہ کیا جا رہا تھا، وزیراعظم نے ہمارے مطالبات مان لئے ہیں، انہوں نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو سپورٹ کرنے کا وعدہ کیا، انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری 10 لاکھ لوگوں کو روزگار دے سکتی ہے، مشیر تجارت کو پالیسی بنا کر پیش کر دی، اصل مسئلہ انرجی پرائس کا تھا، پاکستان کے پاس 3 ارب ڈالر کا کپڑا ہے، چھوٹا صنعت کارپاکستان میں صنعت لگا سکتا ہے، پالیسیوں میں تسلسل کی ضرورت ہے۔