اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سیاسی مفاد کو بالائے طاق رکھ کر غریب کا تحفظ کریں، سیاسی طور پر نقصان برداشت کر سکتے ہیں، مگر غریب کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں، آنے والے دنوں میں عوامی ریلیف کیلئے اہم فیصلے کروں گا۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اسلام آباد میں اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں توانائی کے شعبہ میں عوامی ریلیف کیلئے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کو بجلی چوری روکنے اور قیمتیں کم کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سابق دور میں بجلی چوروں سے رعایت برتی گئی تاہم موجودہ حکومت نے چند ہزار روپے بل دینے والے بجلی چوروں سے کروڑوں ریکور جبکہ کریک ڈاؤن کرکے ہزاروں افراد کیخلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ توانائی کے شعبہ میں 251 ارب کی سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ 300 سے کم یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین کیلئے 162 ارب جبکہ بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے ساڑھے 8 ارب رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ انضمام شدہ علاقوں کی عوام کیلئے 18 ارب روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے وزیر توانائی کو بڑے بجلی چوروں کو پکڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ غریب عوام بجلی چوری کا بوجھ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ بڑے بجلی چوروں کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے۔ بڑے بجلی چوروں پر ہاتھ ڈالیں گے تو بجلی سستی ہوگی۔ یقینی بنائیں کہ بجلی چوری کا بوجھ غریب عوام پر نہ پڑے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاسی نقصان برداشت لیکن غریب کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ آنے والے دنوں میں عوامی ریلیف کیلئے اہم فیصلے کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی کا مقصد کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ یقینی بنایا جائے کہ سبسڈی کی رقم متعلقہ مقصد کیلئے فائدہ مند ثابت ہو۔
انہوں نے واضح کیا کہ اداروں کی کرپشن کا بوجھ عوام پر ڈالنےکی اجازت نہیں دیں گے۔ ناجائز منافع خوری والے عناصر کیخلاف کارروائی کی جائے۔ مافیا کیخلاف ایکشن سے عوام کو استحصال سے بچایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی کامیابی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے موجودہ مالی سال منی بجٹ سے محفوظ رکھنا اہم کامیابی قرار دیا۔