اسلام آباد: (دنیا نیوز) فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نیب قانون میں ترمیم کا مطلب احتساب پر سمجھوتہ نہیں، اختیارات کے ناجائز استعمال کو ختم کرنا چاہتے ہیں، پلی بارگین اور رقم کی رضاکارانہ واپسی کو ختم نہیں ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا نیب قانون میں ترمیم کر کے اختیارات کے ناجائز استعمال کو ختم کرنا ہے، صرف وہی ترمیم کرینگے جو پاکستانی عوام کے حق میں ہو ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی اپنے ادوار میں ترمیم نہیں کر سکیں۔
بعدازں فروغ نسیم نے اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک کے معاشی حالات بہتر ہونا شروع ہو گئے ہیں، حکومت کا ایجنڈا کسی طرح بھی کرپشن نہیں، پاکستان کو دو چیزیں کھا گئیں، پہلی کرپشن اور دوسرا تعصب ہے، دہشت گردی سمیت دیگر چیزیں بعد میں آتی ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا ہماری کوشش ہے کہ اس سال اسلام آباد ہائی کورٹ نئی بلڈنگ میں منتقل ہو جائے اور جوڈیشل کمپلیکس کا بھی اسی سال افتتاح کیا جائے، لاہور ہائی کورٹ کا ایک فیصلہ ہے کہ اسلام آباد بار کا ممبر وکیل پنجاب جوڈیشری میں اپلائی نہیں کرسکتا، وکلا کے مختلف مسائل کے حل کے لیے مختلف کمیٹیز بنائیں، اسلام آباد ایڈووکیٹ جنرل آفس میں دیگر صوبوں کی طرح تعیناتیاں کی جائیں گی، کوئی ایسا میکنزم ہونا چاہیے کہ بار کا اپنا اثاثہ ہو جہاں سے اس کے اخراجات پورے ہوں۔