کورونا وائرس: پنجاب حکومت نے امدادی پیکیج کا اعلان کر دیا

Last Updated On 28 March,2020 09:36 pm

لاہور: (دنیا نیوز) ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی صورتحال کے پیش نظرپنجاب میں 18 ارب روپے کے صوبائی ٹیکسز معاف کر دیئے گئے اور روزگار کی بندش سے متاثر ہونے والے 25 لاکھ گھرانوں کو 4 ہزار روپے فی گھرانہ ادا کیے جائیں گے جس کیلئے 10ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ آفس میں خصوصی اجلاس کے بعد میڈیا کو گفتگو کترے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے کنفرم مریض 530 ہیں جبکہ ڈی جی خان میں 207، منڈی بہاوالدین4، ملتان75، ناروال1، لاہور 119، رحیم یار خان 1،گجرات 51، سرگودھا 2،گوجرانوالہ 10،اٹک 1،جہلم 19،بہاولنگر1،راولپنڈی 15، میانوالی2، فیصل آباد 9،ننکانہ صاحب 2 اورخوشاب ایک مریض ہے۔ صوبہ میں کورونا وائرس کے82مریضوں کا اضافہ ہوا ہے۔

 وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بے شمار لوگوں کے روزگار متاثر ہوئے ہیں اورخاص طورپر دیہاڑی دار طبقہ اورمزدور اس کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ ہمیں ان کی مشکلات کا بھر پور احساس ہے،ہم ان کو مشکل کی گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب ان کے ساتھ ہے۔ فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ بھر میں 10ارب روپے کی لاگت سے 25 لاکھ گھرانوں کو چار ہزار روپے مالی امداد دی جائے گی۔ یہ امدادی رقم وفاقی حکومت کے دیگر پیکیج کے علاوہ ہوگی۔

سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں ڈاکٹر اور ہیلتھ پروفیشنل ہیرو ہیں۔ انکی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ڈاکٹرزاورہیلتھ پروفشنلزجوکورونا وارڈز میں کام کررہے ہیں ان کیلئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ بطورپر سپیشل الاؤنس دیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ ان کی خدمات کا معاوضہ نہیں بلکہ حکومت پنجاب کی طرف سے ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔پنجاب حکومت کورونا کے خلاف مہم میں کام کرنے والے ملازمین،ڈاکٹروں اورہیلتھ پروفیشنل کے جاں بحق ہونے پر شہداء پیکیج دے گی۔

عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ401کے تحت پنجاب کی جیلوں میں کورونا وباء کی روک تھا م کیلئے قیدیوں کی90روز کیلئے سزا معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب میں تقریباً3100 قیدی مستفید ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کا اطلاق سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پرنہیں ہو گا اور انڈر ٹرائل قیدیوں کے حوالے سے سفارشات تیار کرلی گئی ہیں اوروہ جلد وفاقی حکومت کو پیش کردی جائینگی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں آج سے امتناع وبائی امراض آرڈیننس (Punjab Infectious Diseases Control and Prevention Ordinance,2020)نافظ العمل ہوچکا ہے جس سے انتظامیہ اورمحکمہ صحت کے حکام کو کورونا کنٹرول کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر عملدر آمد میں سہولت ہوگی اور قانونی تحفظ حاصل ہوگا۔

سردار عثمان بزدار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت پنجاب صحافیوں کیلئے پیکیج کا بھی جائزہ لے گی اوران کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرے گی۔ کورونا مریضوں کا علاج کرنے والے عملے کے لئے پرسنل پروٹیکشن ایکیوپمنٹ ضرورت کے مطابق موجود ہیں،پریشانی کی کوئی بات نہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ کرفیو نہیں جزوی طورپر غیر ضروری ادارے بند کیے گئے ہیں اوردفعہ144کی خلاف وزری کرنے کے خلاف کارروائی کو بھی مانیٹر کیا جارہا ہے۔

صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حکومت اگلے بجٹ میں 100ارب روپے کے ایسے ترقیاتی منصوبے لائے گی جہاں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے پروگرام کے تحت آن لائن سادہ فارم پر کر کے امداد حاصل کی جاسکتی ہے جسے موجود ڈیٹا بیس پر چیک کرنے کے بعد امدادی رقم ٹرانسفر کی جائے گی۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت،صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان،چیف سیکرٹری،ایڈیشنل چیف سیکرٹری اربن سروسز،سیکرٹری خزانہ،سیکرٹری اطلاعات اوردیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔