کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں مجموعی کیسز کی تعداد 2039 ہوگئی

Last Updated On 01 April,2020 05:16 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں مجموعی کیسز کی تعداد 2039 ہوگئی۔ کراچی میں مزید 2 افراد کی ہلاکت کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 26 ہوگئی۔

سندھ میں 676، پنجاب میں 708، خیبرپختونخوا میں 253، گلگت بلتستان میں 184، بلوچستان میں 158، اسلام آباد میں 54، آزاد کشمیر میں 6 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ ملک بھر میں 82 افراد صحتیاب ہوگئے۔

پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں سے پنجاب میں سب سے زیادہ 9 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ سندھ میں 8، خیبرپختونخوا 6، گلگت بلتستان 2 اور بلوچستان میں ایک شخص جاں بحق ہوچکا ہے۔ پنجاب کے ضلع لاہور میں 4، راولپنڈی 3 جبکہ رحیم یار خان اور فیصل آباد میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ سندھ میں تمام ہلاکتیں کراچی میں ہوئی ہیں۔

پنجاب

پنجاب میں گزشتہ روز مزید 57 کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 708 ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ڈیرہ غازی خان زائرین، ملتان، رائے ونڈ اور فیصل آباد قرنطینہ میں 337 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔

لاہور میں 154، گجرات 72، راولپنڈی 45، جہلم 28، ننکانہ 13، گوجرانوالہ 12، فیصل آباد 9، حافظ آباد اور ڈی جی خان 5، 5، منڈی بہاؤالدین 4، رحیم یار خان، بہاولنگر اور میانوالی 3، 3 جب کہ نارووال، لودھراں، ملتان، وہاڑی اور سرگودھا میں 2، 2 کیس ہیں۔ اس کے علاوہ اٹک، خوشاب، بہاولپور، قصور اور لیہ میں ایک ایک کیس ہیں۔

صوبے میں اب تک 5 افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں تاہم لاہور کے میو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر اسد اسلم نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک میو ہسپتال لاہور سے 8 مریض جبکہ پی کے ایل آئی کے ترجمان کے مطابق چار مریض صحت یاب ہوکر جا چکے ہیں۔ پنجاب حکومت نے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرتے ہوئے رائیونڈ میں کورونا کیسز کے بعد علاقہ مکمل لاک ڈاؤن کردیا ہے۔

سندھ

وزیر صحت سندھ کے مطابق صوبے میں 110 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 676 ہوگئی ہے۔ کراچی میں مریضوں کی تعداد 274، حیدر آباد میں 128 جبکہ دادو اور جیکب آباد میں ایک ایک کیس ہے۔ حیدر آباد میں 94 کیسز کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق سکھر قرنطینہ میں 265 اور لاڑکانہ قرنطینہ میں 7 کیسز مثبت ہیں جبکہ صوبے میں اب تک 51 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے گزشتہ روز کراچی میں مزید 2 مریضوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی عمریں 70 اور 74 سال تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ 74 سالہ شہری دمے اور شوگر کا مریض تھا جبکہ 70 سالہ رہائشی بھی مختلف بیماریوں میں مبتلا تھا۔

اسلام آباد

سرکاری ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید 7 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد وہاں متاثرین کی مجموعی تعداد 54 ہوگئی ہے۔

خیبر پختونخوا

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے مزید 32 نئے کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 253 ہوگئی۔ بیان میں کہا گیا کہ ان نئے کیسز میں سے 27 مقامی طور پر منتقل ہونے والوں جبکہ 5 تفتان سے آنے والے زائرین کے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا کے مریضوں میں تبلیغی جماعت سے تعلق رکھے والے قزاقستان کے 3 شہری بھی شامل ہیں، صوبے میں 2 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

بلوچستان

بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری فضیل اصغر نے تصدیق کی کہ صوبے میں کورونا وائرس کے 6 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 158 ہوگئی۔ علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ صوبے میں 19 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

گلگت بلتستان/ آزاد کشمیر

گلگت بلتستان میں مشیر اطلاعات نے کیسز کی مجموعی تعداد 184 بتائی ہے۔ ان کے مطابق نئے کیسز میں سے 16 افراد کا تعلق ضلع نگر اور 8 کا تعلق سکردو سے ہے۔ گلگت بلتستان میں اب تک 6 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں تاہم آزاد کشمیر میں کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا اور وہاں تعداد بدستور 6 ہی رہی۔

لاک ڈاؤن

رائیونڈ میں 27 مریض سامنے آچکے ہیں جس کے بعد انتظامیہ نے تبلیغی مرکز اور شہر میں مکمل لاک ڈاؤن کر کے تمام جنرل سٹورز، میڈیکل سٹور، بیکری کی دکانیں بند کروا دیں، محلوں اور چوراہوں پر پاک آرمی اور رینجرز کے اہلکارتعینات کردئیے گئے ہیں۔ مساجد میں اعلانات کئے گئے کہ لوگ گھروں میں رہیں۔ تبلیغی جماعتوں میں شامل تمام ملکی و غیر ملکی افراد کی سکریننگ کی جائے گی۔

آئی جی سندھ نے بھی تبلیغی جماعت کے اراکین کو ان کے مراکز تک محدود کرنے کی ہدایت کر دی اور حکم جاری کیا کہ ان تمام مراکز کو قرنطینہ سنٹر تصور کیا جائے۔ یہ فیصلہ حیدرآباد کی نور مسجد میں تبلیغی جماعت کے ارکان کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کیا گیا۔

خیبر پختونخوا حکومت نے ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرنے کا حکم جاری کر دیا اور صوبے بھر میں مساجد میں نماز پنجگانہ میں نمازیوں کی تعداد محدود اور جمعہ کے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔

بلوچستان کے ساتھ منسلک سرحدیں پاک ایران تفتان اور پاک افغان سرحد تاحال بند ہیں جبکہ ملک میں گزشتہ روز بھی مکمل لاک ڈاؤن رہا ، سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر تھی ، پولیس ، رینجرز و پاک فوج کے اہلکار تعینات رہے جبکہ وزارت ریلوے نے ٹرین آپریشن مکمل طور پر غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اس حوالے سے سپیشل ٹرینیں چلانے کی تجویز بھی مسترد کردی گئی۔

امداد کی منظوری

کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملک میں لاک ڈاؤن کے باعث وفاقی حکومت نے غریبوں، مزدوروں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے فی خاندان 12 ہزار امداد کی منظوری دیدی جبکہ پنجاب حکومت نے بھی فی خاندان 4 ہزار روپے امداد کی منظوری دیدی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان نے صوبہ بھر میں اشیائے ضروریہ کی دکانوں کے اوقات کار آج سے صبح 9 سے شام 5 بجے تک مقرر کر دیئے۔ احکامات کے مطابق صوبہ بھر میں کریانہ، سبزی کی دکانیں او رجنرل سٹورز وغیرہ شام 5 بجے بند ہوجائیں گے، میڈیکل سٹور اور فارمیسی کو نئے اوقات کار کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
 

Advertisement