وزیراعظم ہاؤس کے چار سٹاف ممبران میں کورونا وائرس کی تصدیق

Last Updated On 17 May,2020 11:19 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں بڑھتی ہوئی وباء کورونا وائرس وزیراعظم ہاؤس تک پہنچ گئی جہاں پر 4 سٹاف ممبرز کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

ذرائع وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم ہاؤس سٹاف کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس کے بعد 4 سٹاف ممبرز کےکورونا ٹیسٹ مثبت آئے، سٹاف ممبرز کو قرنطینہ میں رکھا گیا، وزیراعظم ہاؤس میں ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر یقینی بنائی جا رہی ہیں۔  

 دنیا نیوز کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیے گئے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ ‏یہ ایک معمول کی کارروائی ہے۔ وزیراعظم آفس اور تمام دوسرے اہم دفاتر کے سٹاف کا ریگولر چیک اپ کیا جاتا ہے۔

 ڈاکٹر شہبازگل کا کہنا تھا کہ چند ملازمین کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ان کو پہلے ہی قرنطینہ کر دیا گیا ہے، مثبت ٹیسٹ آنے والے ملازمین میں سے کوئی بھی براہ راست کسی بھی اہم شخصیت کے ساتھ منسلک نہ تھا۔

 اس سے قبل پاکستان نے 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 14 ہزار 878 ٹیسٹ کیے ہیں جو ملک میں عالمی وبا کا پہلا کیس رپورٹ ہونے سے لے کر اب تک ٹیسٹ کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی اصلاحات اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں 30 گنا اضافے اور مارچ کے وسط سے لے کر اب تک کورونا ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریز کی تعداد 2 سے بڑھا کر 70 کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر(ایس او پیز) اور سماجی دوری پر عوام میں آگاہی پھیلانے کے ذریعے عملدرآمد کیا جاسکتا ہے۔

اجلاس کے دوران صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی قیادت نے 9 مئی کے بعد کیے گئے فیصلوں، نمازِ عید کے اجتماعات اور صنعتوں اور بازاروں کے لیے مرتب کی گئی ایس او پیز اور ہیلتھ پروٹوکولز پر عملدرآمد سے متعلق رائے دی۔

این سی او سی کے اجلاس میں کہا گیا کہ مارکیٹ ایسوسی ایشن/ تاجر تنظیموں کو وزارت صحت کی جانب سے جاری ایس او پیز کی تعمیل کو یقینی بنایا جانا چاہیے بصورت دیگر اس مارکیٹ کو ذمہ داری پوری کرنے میں ناکامی پر بند کیا جانا چاہیے۔

اسد عمر نے کہا کہ ملک میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں اضافہ ہورہا ہے اور 14 ہزار سے زائد ٹیسٹ کیے گئے ہیں جو حوصلہ افزا ہے اس تعداد میں مزید اضافہ کیا جانا چاہیے۔
 

Advertisement