اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ نیب وائٹ کالر کرائمز اور میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے
نیب اعلامیے کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے جو کہ اس کی انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی، آگاہی تدارک اور انفورسمنٹ پر مبنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب اقوام متحدہ کی بدعنوانی کے خلاف کنونشن (یو این سی اے سی) کے تحت فوکل پرسن ہے جبکہ پاکستان نے یو این سی اے سی پر دستخط کر رکھے ہیں۔
چئیرمین نیب نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکرگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے آپریشن، پراسیکیوشن، ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ، ٹریننگ ریسرچ، آگاہی وتدارک کے شعبوں کو فعال بنایا گیا ہے۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے بدعنوانی، منی لانڈرنگ، اختیارات کے ناجائز استعمال، لوگوں سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے لوٹ مار، بینک فراڈ، جان بوجھ کر بینک نادہندگی اور سرکاری فنڈز میں خورد برد پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ 2019ء میں 53 ہزار 643 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 42 ہزار 760 کو نمٹا دیا گیا ہے جبکہ 2018ء میں نیب کو 48 ہزار 591 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 41 ہزار 414 کو نمٹایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شکایات میں اضافہ سے نیب پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ نیب نے 2019ء کے دوران 1308 شکایات کی جانچ پڑتال کی، 1686 انکوائریوں اور 609 انویسٹی گیشن کو نمٹایا جبکہ 2019ء میں بدعنوان عناصر سے 141.542 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ نیب کے مقدمات میں مجموعی سزا کی شرح 68.8 فیصد ہے جو کہ دنیا میں وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات میں شاندار کامیابی ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 466.069 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔