کراچی: (دنیا نیوز) اینٹی کرپشن کے بعد نیب نے بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سندھ کے سینئر رہنما اور ایم پی اے حلیم عادل شیخ کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے۔ ان کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے ملیر کی 257 ایکڑ زمین پر قبضے کیے اور بعد میں اس کو بیچ دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دی ہے، زمینوں پر قبضے اور فروخت کے بعد قومی احتساب بیورو نے ڈپٹی کمشنر ملیر سے مکمل تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
نیب نے ڈپٹی کمشنر ملیر کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر ملیر تمام متعلقہ کاغذات 27 جولائی تک نیب میں جمع کروائے۔ پی ٹی آئی رہنما پر سرکاری زمین پر قبضے اور غیر قانونی فروخت کا الزام ہے، نیب خط میں تمام زمینوں کا رقبہ اور پیمائش کا ذکر بھی کیا گیا ہے جبکہ ان پر مبینہ منی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے۔
یاد رہے کہ اینٹی کرپشن ایسٹ نے گزشتہ سال چیف سیکریٹری سے مقدمہ درج کرنے کی اجازت لی تھی اینٹی کرپشن کی رپورٹ میں زمین پر قبضے، فروخت میں حلیم عادل شیخ کو ملزم قرار دیا گیا تھا، اینٹی کرپشن نے سپرہائی وے پر جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز کا نیٹ ورک پکڑاتھا۔ اینٹی کرپشن
اُدھر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ مجھے نیب کا کوئی نوٹس نہیں ملا، جن زمینوں کی بات کی گئی انکی تمام دستاویزات کلیئر ہیں۔