اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اکٹھ کا مقصد محض پریشر ڈالنا ہے، انہیں ملک کی نہیں، اپنے مال کی فکر ہے، انہیں ڈر ہے حکومت کامیاب ہو گئی تو یہ سب جیل میں ہونگے، وزیراعظم عمران خان کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، عزیر بلوچ جے آئی ٹی رپورٹ سے پیپلز پارٹی کا کریمنل گٹھ جوڑ ثابت ہو گیا، ن لیگ بھی تمام حربے استعمال کرتی رہی، کرپشن اور پاکستان ساتھ نہیں چل سکتے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیئر مین وزیراعظم معائنہ کمیشن احمد یارہراج کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کا دوسرے سیاست دانوں موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ وزیراعظم کا کوئی کاروبارنہیں نہ ان کا خاندان سیاست میں ملوث ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ،ثابت ہوگیا پیپلزپارٹی کا کریمنل سے گٹھ جوڑتھا۔ ارشدملک کے قصے کیا ثابت کرتے ہیں(ن) لیگ کا کیا گٹھ جوڑتھا۔ مسلم لیگ(ن)نے ہرقسم کا حربہ استعمال کیا۔ تحریک انصاف میں کوئی گینگز،مافیازنہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے پاکستان اورکرپشن اکٹھے نہیں چل سکتے، ہم پاکستان اور یہ کرپشن کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اپوزیشن تب اکٹھی ہوتی ہے جب ان کو پتا چلے پکڑے جانے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی موسم میں تبدیلی کے اشارے، سابق صدر آصف زرداری کی ملاقاتیں شروع
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اے پی سی کی بڑی کوشش کررہے ہیں، اپوزیشن کوملک سے نہیں اپنے مال ودولت کی فکرہے، پاکستان اورکرپشن اب اکٹھے نہیں رہ سکتے، اپوزیشن پارٹی قصہ پارینا بن چکی ہے، اپوزیشن کا اکٹھ ضرب صفرہے۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے کورونا وبا کا بڑے اچھے طریقے سے ہینڈل کیا۔ پاکستان میں وبا کے دوران کوئی افراتفری نہیں پھیلی۔ بھارت کی نسبت ہمارے حالات بہتر ہے۔ کورونا ایسی وبا تھی جوپہلے نہیں آئی تھی، لاک ڈاؤن کے پریشرکووزیراعظم نے ہینڈل کیا، وبا کی وجہ سے دنیا کی معیشت پراثرپڑا، وبا کے دوران کمی، بیشی ہونگی لیکن معاملے کوبہترطریقے سے ہینڈل کیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہناتھا کہ عمران خان نے اجمل وزیرکوہٹادیا ہے، ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جس میں یہ ساری بیماریاں ہیں، وزیراعظم نے ایک ایک بندے پرنظررکھی ہوئی ہے، کسی کوبھی چھوٹ نہیں ملے گی، حکومتی وزرا پرکڑی نظررکھی جائے گی جس کے خلاف کوئی ثبوت سخت ایکشن ہوگا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی طرف سے نئی عدالتوں کے قیام سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب نے نئی احتساب عدالتوں کا بہت اچھا فیصلہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر متحرک، بلاول بھٹو اور چودھری شجاعت سے رابطے
اس موقع پر چیئر مین وزیراعظم معائنہ کمیشن احمد یار ہراج کا کہنا تھا کہ اے جی پی آراوراکاؤنٹس کے دیگرمحکموں کی بہتری کے لیے سفارشات تیارکی ہیں۔ تمام حکومتی محکموں میں بہتری کی بہت گنجائش ہے، حکومتی ادائیگیوں کے نظام میں بہت نقائص ہیں،بہتری ناگزیرہے۔
انہوں نے کہا کہ خریدارایوں اورادائیگیوں میں رکاوٹ بننے والے عناصرکے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے، کرپشن میں ملوث افراد کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے سے رابطہ کیا ہے۔ پہلی منتخب حکومت ہے جس نے اس معاملے پرہاتھ ڈالا ہے۔
احمد یار ہراج کا کہنا تھا کہ آن لائن خریداری اورادائیگی کے نظام کورائج کرنا چاہتے ہیں، اے جی پی آرنے ایس ای پی نظام16سال پہلے خرید لیا تھا مگرکسی نے استعمال نہیں کیا۔ یہ سفارشات معائنہ کمیشن کی جانب سے وزیراعظم کوپیش کی جائیں گی۔
چیئر مین وزیراعظم معائنہ کمیشن کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کی نسبت حکومتی خریداری بہت مہنگی ہے۔ حکومتی خریداری میں گھپلے،آنے والے دنوں ایک بہترین نظام بناکردکھائیں گے۔ کوئی بھی حکومت20ماہ میں اصلاحات نہیں لاسکتی۔