اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ شہبابز شریف آپ مافیاز کا حصہ ہیں اور مافیاز کو آپ کی آشیر باد حاصل ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کی طرف سے دیئے گئے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ شفاف تحقیقات کروانا اور تحقیقاتی رپورٹ عوام کے سامنے رکھنا جگر والوں کا خاصا ہے۔ یہ حوصلہ اور جگر صرف عمران خان کے پاس ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے مافیاز کو انجام تک پہنچانے کا عزم کیا ہوا ہے، یہ ظرف اور حوصلہ آپ میں نہ کبھی تھا نہ ہوگا۔ مافیاز کا آپ حصہ ہیں اور مافیاز کو اپکی آشیر باد حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ حکومت اور مافیاز ایک دوسرے کی مدد سے چل رہی ہیں: شہباز شریف
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مافیاز پر ہاتھ ڈالنے سے آپکا شور مچانا سمجھ آ رہا ہے۔ مافیاز کیلئے آپ کا تڑپنا دیکھ کر واضح ہے کہ دال نہیں پوری دیگ کالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹویٹر کے ممبر سے اتر کر عوام کو اپنے کرپشن کے کیسسز کی تفصیلات دیں، لگے ہاتھوں پلیٹ لیٹس کی تازہ ترین تعداد بھی بتا دیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر احسن اقبال کی طرف سے ٹویٹر پر لگائے گئے الزامات کا رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تو اپنی ساری زندگی کا حساب دے دیا اور عدالت سے صادق اور امین کہلائے جہاں سے آپ کے مالک چور مافیا اور ٹھگ کہلائے۔
وزیراعظم نے تو اپنی ساری زندگی کا حساب دے دیا اور عدالت سے صادق اور امین کہلائے جہاں سے آپکے مالک چور مافیہ اور ٹھگ کہلائے۔وزارت سے پہلے نوے ہزار روپے ماہانہ پر اسلام آباد کی نجی یونیورسٹی میں پڑھاتے رہے۔اسی وقت بیٹے کی امریکہ میں کروڑوں کی فیس کہاں سے آئی ؟ کس نے دئیے یہ جھمکے ؟ https://t.co/7suOSPWOBL
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 11, 2020
احسن اقبال سے متعلق معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزارت سے پہلے آپ 90 ہزار روپے ماہانہ پر اسلام آباد کی نجی یونیورسٹی میں پڑھاتے رہے۔ اسی وقت بیٹے کی امریکا میں کروڑوں کی فیس کہاں سے آئی ؟ کس نے دئیے یہ جھمکے ؟
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مافیاز جبکہ مافیاز حکومت کی مدد سے چل رہی ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے پیٹرول بحران انکوائری کمیٹی کی تحقیقات متعین مدت میں مکمل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ثابت ہوا کہ چینی کی طرح پیٹرول کے مجرم پکڑنے میں حکومت ہے نہ ہی اس میں جرات واہلیت ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پیٹرول بحران پر حکومتی رویے نے چینی اسکینڈل کی یاد تازہ کردی، موجودہ حکومت مافیاز اور مافیاز حکومت کی مدد سے چل رہی ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پیٹرول بحران پر انکوائری کمیٹی کا 15 روز میں رپورٹ جمع نہ کرانا دال میں کچھ کالا ہونے کا اشارہ ہے۔ اس سوال کا جواب نہیں آیا کہ جب عوام کو پیٹرول نہیں مل رہا تھا تو ذخیرہ اندوزی کون کررہا تھا؟ جبکہ جون کے مہینے میں قلت کے دوران پیٹرول کی فروخت زیادہ کیوں ہوئی؟ یہ پراسرار معمہ بھی حل نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن اور تیل کی قلت کے باوجود فروخت اتنی زیادہ کیوں سامنے آئی؟ اس سوال کا جواب اصل کہانی بتارہا ہے، ساتھ ہی وہ بولے کہ یہ امر حیران کن ہے کہ مئی کے مہینے میں فروخت 6 لاکھ 35 ہزار ٹن کیوں سامنے آئی؟
صدر مسلم لیگ (ن) نے یہ سوال بھی کہا کہ مزید حیرت انگیز یہ ہے کہ جون میں پیٹرول کی کھپت 7 لاکھ25 ہزار ٹن بتائی جارہی ہے تو یہ کیسے ہوا؟
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث طلب میں کمی، قلت کے باوجود فروخت میں اتنا اضافہ مطلب صرف ذخیرہ اندوزی ہے، حکومتی ملی بھگت سے پیٹرول کے ذریعے قوم سے اربوں لوٹ لیے گئے۔
شہباز شریف کے مطابق موجودہ دور میں مافیاز کو عوام کو لوٹنے کا لائسنس دے دیا گیا ہے، ہر شخص محسوس کررہا ہے کہ ملک میں حکومتی عمل داری نام کی کوئی چیزموجود نہیں ہے۔