اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وبائی صورتحال کے باوجود شنگھائی الیکٹرک کا تھر بلاک 1 پر کام جاری ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تھر بلاک کے حوالے سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ تھر بلاک میں مائننگ اور 1320 میگاواٹ کے پاور پلانٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔
Update:Shanghai Electric has accelerated pace of work despite COVID,at Thar Block-1 both in Mining & 1320 MW power plant.
Progress -Mining 20%,power Plant 15%.Those interested,may apply for jobs as per ad below #CPEC #cpecmakingprogress #pakistanmakingprogress pic.twitter.com/MLkpYjCprk
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) July 27, 2020
عاصم سلیم باجوہ نے لکھا کہ مائننگ کا عمل 20 فیصد اور پاور پلانٹ پر 15 فیصد تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ ملازمت کے خواہشمند درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان خطے کے حالات سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہے، چیئرمین سی پیک اتھارٹی
خیال رہے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان خطے کے حالات سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد ون ونڈو آپریشن ہے۔ اتھارٹی تمام صوبوں اور وزارتوں سے رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کے ذریعے تمام پروجیکٹ ہینڈل ہو سکیں گے۔ منصوبوں پر ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو بھاگنا نہیں پڑے گا۔ چار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پراجیکٹس پر دستخط ہو چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سی پیک پر کام مزید تیز کرنے کا مینڈیٹ دیا اور کسی کام میں رکاوٹ پر خود رہنمائی کی پیشکش کی۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کہیں کام رکنا نہیں چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ کمیونی کیشن انفراسٹرکچر اور انرجی کے کئی منصوبے جاری ہیں۔ سی پیک انرجی کے 17 میں سے 9 پروجیکٹ مکمل ہو چکے جبکہ آٹھ پروجیکٹس پر کام تیزی سے مکمل ہو رہا ہے۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باوجود سی پیک کے تمام منصوبوں پر کام جاری ہے۔ چینی سٹڈی گروپ کیساتھ مل کر زرعی تحقیق پر کام کر رہے ہیں۔ چینی کمپنیاں کارپوریٹ فارمنگ میں بھی دلچسپی لے رہی ہیں۔ ہمارے بزنس ہاؤسز اور چائنیز کمپنیاں مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پر سیاسی اور عسکری قیادت کی یکساں ترجیحات ہیں۔ انفراسٹرکچر انرجی سے بڑھ کر صنعتی ترقی پر جا رہے ہیں۔ سی پیک کے تحت اب زراعت کی جانب بھی بڑھیں گے۔ سی پیک سائنس ٹیکنالوجی جوائنٹ ورکنگ گروپ بن چکا ہے جبکہ ان منصوبوں میں سیاحت کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
منصوبے پر جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بتاتے ہوئے چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ ڈی آئی خان موٹروے پر کام جاری ہے جسے ژوب تک لے کر جائینگے جبکہ ہوشاب سے آواران کی سڑک پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں۔ 9 میں سے 3 سپیشل اکنامک زونز ابتدائی ترجیحات میں ہیں۔ رشکئی کے اکنامک زون کیلئے ایک ہزار ایکڑ زمین لے چکے ہیں۔ رشکئی پر ترقیاتی معاہدے کی تمام رسمی کارروائی مکمل ہو گئی ہے۔ فیصل آباد میں سپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے۔ کراچی کے نزدیک دھابیجی اکنامک زون کا ٹینڈر کل کھلے گا جس میں کمپنیاں دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں۔
پاکستان میں توانائی منصوبوں پر بات کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ہم نے بتدریج سستی بجلی کی جانب بڑھنا ہے۔ ہائیڈل پاور سے ماحول دوست اور سستی انرجی حاصل کریں گے۔ درآمد شدہ کوئلے کے بجائے زیادہ سے زیادہ مقامی کوئلےکے ذریعے سستی بجلی بنائیں گے۔