اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف حکومت کا یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کا وعدہ بھی نہ پورا ہوسکا۔ وفاقی وزیر تعلیم نے مارچ 2020 کے بعد اب اپریل 2021 کی تاریخ دے دی۔
وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے 2019 میں 15 جبکہ 2020 میں 18 بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفر نسز کا انعقاد کیا گیا لیکن یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے ٹھوس پیشرفت نہ ہوسکی۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا دعوی تھا کہ مارچ 2020 تک ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کا نظام رائج کر دیا جائے گا۔
یوں اب وزیر تعلیم نے ایک با ر پھر نئی تاریخ دے دی۔ انہوں نے کہا یکساں نصاب تعلیم اپریل 2021 تک رائج ہوگا، پہلی سے پانچویں جماعت تک کے لیے نصاب تعلیم تیار کر لیا ہے۔ چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کا نصاب 2022 اور نویں سے بارویں جماعت تک کا نصاب 2023 تک تیار ہوگا۔
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے وزارت تعلیم کے لیے سب سے بڑا ٹاسک ملک سے دوہرا نظام تعلیم کا خاتمہ ہے، اس میں کامیابی کے بغیر ترقی کا خواب ممکن نہیں۔
علماء کرام مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے پر رضا مند ہوچکے ہیں لیکن مدارس اصلاحات کے حوالے سے تاحال کوئی ٹھوس پیشرفت سامنے نہ آ سکی۔
وفاقی حکومت نے سکولوں سے باہر 2 کروڑ بچوں کو سکولز میں لانے کا بھی بیڑا اٹھایا۔ اس مہم کے پہلے دو فیز میں اسلام آباد میں صرف 12 ہزار بچے ہی سکول میں داخل ہوئے جبکہ تیسرا فیز تاحال شروع نہ ہوسکا۔