اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف حکومت کے دو سال کے دوران ملکی داخلی سیکیورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری رہی مگر اہم اہداف کے حصول کے باوجود کئی چیلنجز برقرار ہیں، نیکٹا اب بھی غیر فعال ہے۔
دو سال میں وزارت داخلہ میں احتساب کا عمل، شفافیت کے لیے نئی پالیسوں کا اجرا، عوامی سہولت کے لیے آن لائن ویزا سروس، ویزا آن آرائیول کی سہولت متعارف کروائی گئی۔ وزارت نے تجاوزات کے خلاف کارروائی، ماسٹر پلان پر نظرثانی اور انسداد سمگلنگ مہم پر بھی عملدرآمد یقینی بنایا۔
وزارت داخلہ اور اس کے ماتحت اداروں کو امن وامان کی بحالی، انتہا پسندی پر قابو اور کورونا کی صورتحال میں ایس او پیز پر عملدر آمد کے چیلنجز کا بھی سامنا رہا۔ ایف اے ٹی ایف کے اہداف پر پورا اترنے کے لیے قانون سازی سمیت کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات میں وزارت داخلہ کو نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں۔
دوسری جانب دنیا بھر میں داخلی سیکیورٹی کے حوالے سے سی سی ٹی وی کیمروں کا سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں سیف سٹی کے حوالے سے اقدامات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ کے 1900 کیمروں میں سے 800 کیمرے اس وقت بھی خراب ہیں۔ داخلی سکیورٹی کا علمبردار ادارہ نیکٹا بھی سفید ہاتھی بنتا جا رہا ہے اور اسے ختم کرنے کے لئے باتیں ہو رہی ہیں۔