اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت کا پاکستان کو سفارتی محاذ پر تنہا کرنے کا منصوبہ ناکام بنایا، پوری دنیا میں کشمیر کا مسئلہ بھرپور طریقے سے اجاگر کیا، دوست ممالک سے مستحکم تعلقات کی پالیسی بنائی گئی، افغانستان میں امن کیلئے پاکستانی اقدام بڑی کامیابی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنی وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے کہا دیکھنا ہوگا ہمارے دائمی حریف کے مقاصد کیا تھے، بھارت کی کوشش رہی پاکستان کو سفارتی محاذ پر تنہا کرے، ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، بھارت کیخلاف چین، نیپال اور بنگلادیش کا ردعمل سب کے سامنے ہے، ہم نے دیرینہ تعلقات کو نیا رخ دینے کی کوشش کی، دیمک سے تشبیہ دینے پر بنگلادیش میں سرد مہری دیکھنے کو ملتی ہے، چین کیساتھ عرصہ دراز سے اسٹریٹجک پارٹنرشپ اور دوستی ہے۔
افغانستان کی صورتحال پر شاہ محمود قریشی نے کہا وزیراعظم کہتے رہے افغانستان کا حل سیاسی ہے، پومپیو نے کہا افغان امن میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں، آج پوری دنیا افغانستان کے سیاسی حل کو ترجیح دی رہی ہے۔ انہوں نے کہا جنوبی ایشیا کے تمام ممالک بھارت کی توسیع پسندانہ سوچ کا شکار ہیں، دنیا میں اسلامو فوبیا کی ہوا چل رہی ہے، کورونا کی وجہ سے دنیا کا منظر نامہ بدل رہا ہے، وزیراعظم نے کورونا صورتحال میں قرضوں کے معاملے پر بات کی۔
مسئلہ کشمیر پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر عمران خان نے اٹھایا، ایک سال میں 3 مرتبہ سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا، بھارت کو نا چاہتے ہوئے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بحث برداشت کرنی پڑی، عمران خان نے گزشتہ برس جو اقوام متحدہ میں تقریر کی اس کا سابقہ حکومتوں سے موازنہ کر لیا جائے۔ انہوں نے کہا وزارت خارجہ میں ہم نے ادارا جاتی اصلاحات کی ہیں، ای ویزہ کی سہولت اور ایف ایم ڈائریکٹ ایپ بنائی گئی، ایپ کے ذریعے تمام سفیر میرے ساتھ رابطہ میں ہیں۔