لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کے کلاسز شروع کرنے کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
سندھ حکومت کے تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ دوسرے مرحلے میں کلاسز 23 ستمبر سے ہی شروع ہوں گی، ۔22 ستمبر کو این سی او سی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
There is no change regarding the time table announced earlier after Inter provincial meeting of education ministers. We will meet in the NCOC on 22nd to decide finally but if the current trend remains, no reason to postpone 6 to 8 opening on 23rd September
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) September 18, 2020
ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ تعلیمی اداروں کے کلاسز شروع کرنے کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، اگر صورتحال یہی رہی تو تعلیمی ادارے شیڈول کے مطابق ہی کھلیں گے۔
This is in reference to the decision announced by Sindh today https://t.co/qdQu3lgCDp
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) September 18, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ میں 21 ستمبر سے سکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں 21 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا دوسرا مرحلہ مؤخر
صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سکولوں میں ایس او پیز پر 100 فیصد عملدرآمد نہیں ہوا مگر صورتحال قدرے بہتر تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 21 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت نہیں کھول رہے، صورتحال کا جائزہ لیں گے، 28 ستمبر کو مڈل کلاسز بلاسکتے ہیں، ابتر صورتحال پر مڈل کلاسز کی تاریخ بڑھاسکتے ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا وفاقی وزیر تعلیم سے بات کروں گا، صورتحال خراب ہوتی نظر آتی ہے تو این سی او سی میٹنگ کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، ہمیں صورتحال کو دیکھتے ہوئے خود بھی فیصلہ کرنا چاہیے، جانتے ہیں بچوں کی تعلیم کا حرج ہو رہا ہے مگر بچوں کی صحت پر کوئی سجھوتہ نہیں، سکول کھولنے کے باوجود آن لائن کلاسز کا سلسلہ نہیں روکیں گے۔
وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے انڈسٹریز کو آسان قرض دینے کا اعلان کیا ہے، سٹیٹ بینک سکولوں کو بھی بلاسود قرض فراہم کرے، سٹیٹ بینک اگر بلاسود قرض نہیں دے سکتا تو سود حکومت ادا کرے۔