لاہور: (دنیا نیوز) موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا سوال سی سی پی او کے نزدیک 'بے معنی' ہوکر رہ گیا۔ ملزم عابد کے ابھی تک گرفتار نہ ہونے بارے پوچھا گیا تو عمر شیخ جواب کے بجائے صحافی کو ہی عجیب کہتے چلتے بنے۔
تفصیلات کے مطابق سی سی پی او عمر شیخ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری پہنچے تو صحافی نے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری بارے پوچھا، سی سی پی او لاہور نے ایسا جواب دیا کہ صحافی بھی تکتا رہ گیا۔ ملزم کی گرفتاری کا سب کو انتظار ہے مگر سی سی پی او اہم ترین سوال کا موثر جواب دئیے بغیر صحافی کو عجیب کہتے ہوئے چلے گئے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری آمد کے موقع پر یہی سوال آئی جی پنجاب سے بھی کیا گیا۔ ملزم کی عدم گرفتاری بارے سوال پر انعام غنی نے کوئی جواب نہ دیا اور خاموشی اختیار کرلی۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عوام کا حق ہے کہ وہ ملزم کی عدم گرفتاری بارے حقائق سے آگاہ ہوں۔
یاد رہے چند روز قبل موٹروے واقعے سے متعلق سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا کہنا تھا اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی ؟۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا سی سی پی او لاہور کے متنازعہ بیان پر کہنا تھا سی سی پی او نے جو خواتین سے متعلق بیان دیا تھا وہ غیر مناسب تھا، عمر شیخ کو شوکاز نوٹس بھیج دیا ہے جس کا جواب مانگا گیا ہے۔