اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ڈینئیل پرل کیس میں مرکزی ملزم عمر شیخ کی بریت کے خلاف سندھ حکومت کی اپیلیں سماعت کیلئے منظور کرلیں۔ عمر شیخ سمیت تمام ملزمان کی رہائی آئندہ ہفتے تک روک دی گئی۔ ڈینئیل پرل کے والدین کی فریق بننے کی استدعا بھی منظور ہوگئی۔
سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمے میں کل 23 گواہ ہیں، ملزم عمر شیخ نے کمرہ عدالت میں خود کلامی کے انداز میں اعتراف جرم کیا، شناخت پریڈ میں ٹیکسی ڈرائیور نے عمر شیخ کو پہچانا، جنوری 2002 کو ایک ای میل میں ڈینیئل پرل کے اغوا برائے تاوان کا ذکر موجود ہے۔
رومیو جیولیٹ افسانے کا حوالہ دینے پر جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دئیے کہ ملزمان کی بریت کا فیصلہ صرف مفروضوں پر کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا، مقتول کی لاش بھی نہیں ملی تو ٹیکسی ڈرائیور نے عمر شیخ کو کیسے پہچان لیا ؟۔
وکیل فاروق نائیک نے بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیور نے ملزم کو شناخت پریڈ میں اور ڈینئل پرل کو تصاویر دیکھ کر پہچانا، ویڈیو ایف بی آئی ایجنٹ نے تفتیشی حکام کو پیش کی۔
دوران سماعت ڈینیل پرل کے والدین کے وکیل فیصل صدیقی نے بھی دلائل دئیے۔ عدالت نے ڈینئیل پرل کے والدین کی فریق بننے کی استدعا بھی منظور کرتے ہوئے مزید سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔