آذری شہریوں کا پاکستان، ترکی سے محبت کا اظہار، بلڈنگ جھنڈوں سے سجادیں

Published On 02 October,2020 09:47 pm

باکو: (ویب ڈیسک) آذری دارالحکومت باکو میں رہائشیوں نے گھروں میں پاکستان اور ترکی کے جھنڈوں سے بلڈنگ سجا دیں۔

تفصیلات کے مطابق آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان ’نگورنو کارا باخ‘ کے تنازع پر جنگ جاری ہے جس میں مسلم ممالک کی آذری فوج نے حریف ممالک کے پرخچے اُڑا رکھے ہیں۔ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کی ایک عمارت کی تصویر سامنے آئی ہے جس پر پاکستان اور ترکی کے جھنڈے لگے نظر آ رہے ہیں۔

آرمینیا سے جنگ کے معاملے پر پاکستان اور ترکی نے برادر اسلامی ملک آذربائیجان کی کھل کر مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان آذری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر علی علیزادہ نے باکو کی ایک تصویر ٹویٹر پر شیئر کی ہے جس میں وہاں کے رہائشیوں نے گھروں کی بالکونیوں میں پاکستان اور ترکی کے جھنڈے لگاکر مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہونے پر اظہار تشکر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی آذربائیجان کیساتھ مل کر آرمینیا کیخلاف جنگ کی خبروں کی تردید

تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بالکونیوں میں تینوں برادر اسلامی ملک پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے پرچم لگے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ چند ہفتے قبل آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو میں آرمینیا کیخلاف ہونے والے مظاہرے میں شہریوں نے آذری اور پاکستانی جھنڈے اُٹھا کر احتجاج کیا۔

اس سے قبل پاکستان نے آذربائیجان کیساتھ مل کر آرمینیا کیخلاف جنگ کی خبروں کی تردید کر دی تھی۔

تاہم ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان رپورٹ کو بے بنیاد اور قیاس آرائی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی رپورٹس اور اطلاعات انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو نیگورنو کاراباخ کے خطے میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر سخت تشویش ہے۔

ترجمان نے کہا کہ آذربائیجان کی شہری آبادی پر آرمینیائی فوج کی جانب سے بھاری گولہ باری قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔ خطے میں امن و سلامتی کو لاحق خطرات سے بچنے کے لیے آرمینیا کو اپنی کارروائیاں روکنی ہوں گی۔

زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نیگورونو کاراباخ کے حوالے سے آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔ نیگورونو کاراباخ پر آذربائیجان کا مؤقف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قراردادوں کے مطابق ہے۔
 

Advertisement