اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمام اقتصادی اعشاریے مثبت ہیں، برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکسٹائل سیکٹر کی بحالی اور آٹو موبائلز کی فروخت بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا سمندر پار مقیم پاکستانی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں اور سب سے زیادہ محب وطن ہیں۔ جب اقتدار سنبھالا تو معاشی صورتحال خراب تھی، آدھے سے زیادہ ٹیکسز قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوتے تھے۔ ملک کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، اگر ماضی کے قرضوں کا بوجھ نہ ہوتا تو صورتحال مزید بہتر ہوتی۔ گزشتہ چار ماہ میں کوئی نیا قرضہ نہیں لیا گیا، موسمی حالات کی وجہ سے گندم کی پیداوار کم ہوئی، آئندہ ملک میں گندم اور چینی کی کسی قسم کی قلت نہیں ہو گی۔ موثر معاشی پالیسیوں سے 17 سال بعد کرنٹ اکائونٹ سرپلس رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو یہاں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زیر اہتمام نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار مقیم پاکستانی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں جو سب سے زیادہ محب وطن ہیں، اپنے وطن کا احساس دیار غیر میں ہی ہوتا ہے، جب پروفیشنل کرکٹ کھیلتا تھا تو اندازہ ہوتا تھا کہ لوگ پاکستان سے کتنی محبت کرتے ہیں، کئی ممالک میں اسلامو فوبیا کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے جو باعث تشویش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے سمندر پار مقیم پاکستانی اپنا پیسہ پاکستان لا کر نہ صرف منافع حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اس سے ملک کی خدمت بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں تاہم ناموزوں موسمی حالات کی وجہ سے گندم کی پیداوار کم ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ خطہ کے دیگر ممالک میں بھی کووڈ۔19 کی وجہ سے غذائی افراط زر ہے کیونکہ سپلائی چین متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے چینی میں کارٹیلائزیشن ہے جس کے تدارک کیلئے سی سی پی اقدامات کر رہا ہے، آئندہ ملک میں گندم یا چینی کی کوئی قلت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مالی نظم و ضبط کیلئے مشکل وقت تھا، مالیاتی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا لیکن حکومت کے مثبت اقدامات کی وجہ سے 17 سال بعد پہلی بار کرنٹ اکاونٹ سرپلس رہا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ جب زرمبادلہ کم ہو تو روپے کی قدر کم ہوتی ہے اور اس پر مسلسل دبائورہتا ہے اور مہنگائی بھی ہوتی ہے۔ اقتصادی کامیابیوں کو اجاگر کرنا چاہئے۔ برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ہوا، ترسیلات زر بڑھیں، ٹیکسٹائل سیکٹر کی بحالی اور آٹوموبائلز کی فروخت کے علاوہ سیمنٹ کی فروخت میں بھی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ بڑا اہم ہے، سمندر پار مقیم پاکستانیوں کو متوجہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنا پیسہ پاکستان لا کر نہ صرف منافع حاصل کریں بلکہ اس سے اپنے ملک کی خدمت بھی کر سکیں گے، اس سے زرمبادلہ بڑھے گا اور روپیہ مستحکم ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے بہتر مالیاتی نظم و ضبط کے تحت اخراجات کم کئے ہیں اور گزشتہ چار ماہ کے دوران کوئی نیا قرض نہیں لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کو ہدایت کی کہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے ہر شعبہ میں بڑی محنت سے پیسہ کمایا ہے اور ان کے پاس پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے مساوی پیسہ ہے جس کو پاکستان لانے کیلئے انہیں متوجہ کیا جائے اور اس حوالہ سے مزید اقدامات کئے جائیں۔