اسلام آباد: (دنیا نیوز) جنسی تشدد اور ریپ کیخلاف قانون سازی کے اہم معاملے پر کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے دو نئے آرڈیننسز کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیل کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اجلاس وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اینٹی ریپ اور کریمنل لا ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دی گئی۔
ترجمان وزارت قانون کے مطابق نئے آرڈیننسز کے ذریعے خصوصی عدالتیں قائم کرکے جنسی تشدد کے واقعات کو روکا جائے گا۔ وفاقی کابینہ اینٹی ریپ اور کریمنل لا ترمیمی آرڈیننس کی منظوری پہلے دے چکی ہے۔
آرڈیننس کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ ریپ کے واقعات کی روک تھام کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جائینگی۔ کمشنر یا ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم کیے جائینگے۔
متاثرین کے طبی معائنے میں غیر انسانی طریقہ کار اپنانے نہیں دیا جائیگا۔ ریپ مقدمات پر ٹرائل ان کیمرہ ہونگے۔ تحقیقات اور ٹرائل میں جدید آلات کا استعمال کیا جائیگا۔
متاثرین کو لیگل ایڈ اور جسٹس اتھارٹی کے تحت قانونی معاونت فراہم کی جائیگی۔ خصوصی عدالتوں کیلئے سپیشل پراسیکیوٹرز تعینات کیے جائینگے۔
ڈی پی اوز کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹیاں تحقیقات کریں گی۔ جنسی تشدد کرنے والوں کا ڈیٹا نادرا کے ذریعے رجسٹر کیا جائیگا۔