پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کا پہلا کیس ضلع مردان سے رپورٹ ہوا، صوبہ بھر میں مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، صوبائی حکومت نے سال 2020 میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 8 ہزار ملین روپے مختص کئے۔
خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس مارچ 2020 میں پھیلنا شروع ہوا، پہلا کیس مردان کے علاقے سے رپورٹ ہوا جس کے بعد وباء کا پھیلاؤ بڑھتا گیا، حکومت کی جانب سے متاثرہ علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا گیا، کورونا کی پہلی لہر سے اب تک خیبرپختونخوا میں 56 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ ایک ہزار 585 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
کورونا وائرس کی لہر سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے بھی بھرپور اقدامات کئے گئے، وائرس سے بچاؤ اور روک تھام کے لیے 8 ہزار ملین روپے مختص کئے گئے۔ 1350 ملین محکمہ صحت کو جاری کئے گئے، 1054 ملین سے زائد کا سامان خریدا گیا۔
کورونا وباء سے نمٹنے کے لیے بیرونی فنڈ بھی بروئے کار لایا گیا۔ کائیٹ کی جانب سے 330 ملین روپے کا سامان خریدا گیا، ای آر کے ایف کی جانب سے 500 ملین، ورلڈ بینک کی جانب سے 832 ملین سے زائد کا سامان خریدا گیا، وباء کے دوران مجموعی طور پر اب تک 1662 ملین سے زائد کا سامان خریدا گیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے کورونا کی پہلی لہر کے دوران اچھے اقدامات اٹھائے تاہم اب دوسری لہر میں بھی سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔
کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ اینٹی ریجن ریپیڈ بھی شروع کیا گیا، جس میں اب تک 70 ہزار سے زائد ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں، نیا ٹیسٹ کے نتائج آدھے گھنٹے میں موصول ہوتے ہیں، وباء کی پہلی لہر سے اب تک صوبہ بھرمیں مجموعی طور پر 8 لاکھ سے زائد ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔