اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاک ترک وزرائے خارجہ مذاکرات میں اقتصادی و تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا، تعلیمی شعبہ میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد دفترخارجہ میں ہوا، دونوں ممالک کے وزراخارجہ نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔ مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، پاکستان اور ترکی کے مابین مختلف شعبہ جات میں کثیر الجہتی اسٹریٹیجک شراکت داری کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی دوسری لہر مزید خطرناک ثابت ہو رہی ہے، پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے کورونا وبا کے معاشی مضمرات شدید نوعیت کے ہیں جن سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے اور کمزور معیشتوں کو سہارا دینے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے شاندار تعلقات کو اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرناہوگا، پاکستان نے ترک کاروباری حضرات کیلئے ای ویزہ کا اجراء کیا ہے، عالمی فورموں پر حمایت کے لئے ترکی کے شکرگزار ہیں، عالمی برادری بھارت پر زور دے کہ وہ اقوام متحدہ کے غیر جانبدار مبصرین کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دے تاکہ دنیا اصل حقائق جان سکے، پاکستان اور افغانستان کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے جامع روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا۔
ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو نے دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تجارتی، اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پرزور دیا۔ پاکستان اور ترکی کے مابین تعلیمی شعبے میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو نے دستخط کئے، ترک وزیرخارجہ نے دفترخارجہ کے سبزہ زار میں پودا بھی لگایا۔