اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ براڈشیٹ کیس کے حقائق نیا تہلکہ ہیں۔ نواز شریف کے خاندان کی 76 جائیدادوں کی قیمت 800 ملین ڈالر بتائی گئی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں فواد چودھری نے لکھا کہ یہ بات اب لندن کی عدالت کہہ رہی ہے، پھر کہتے ہیں نواز شریف کی جائیدادوں کو چھوڑیں آگے چلیں، بھائی کیسے آگے جا سکتے ہیں؟ اگر ان کو چھوڑ دیں۔
یہ بھی پڑھیں: براڈ شیٹ سے متعلق دستاویز پبلک کر رہے ہیں، احتساب شفافیت کے بغیر ہو نہیں سکتا
اس سے قبل معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ براڈ شیٹ سے متعلق دستاویز پبلک کر رہے ہیں، احتساب شفافیت کے بغیر ہو نہیں سکتا، دسمبر 2000 میں نواز شریف مشرف سے ڈیل کر کے باہر چلے گئے، این آر او کا خمیازہ پاکستان کو جرمانے کی صورت میں بھگتنا پڑا، ماضی کی غلطیوں کے نتائج بھگت رہے ہیں۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ براڈ شیٹ کے معاملے پر وزیراعظم نے کچھ ہدایات دی، براڈ شیٹ سے متعلق دستاویز پبلک کرنے کیلئے وکلا نے رابطہ کیا، براڈ شیٹ کی طرف سے ای میل موصول ہوئی، وزیراعظم کی ہدایت پر براڈ شیٹ کی دستاویز پبلک کر رہے ہیں، شفافیت کے بغیر احتساب کا عمل ممکن نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان معاہدہ جون 2000 میں ہوا، دسمبر 2000 میں مشرف اور نواز شریف میں معاہدہ ہوا اور وہ باہر گئے، نیب نے 2003 میں براڈ شیٹ سے معاہدہ منسوخ کیا، 20 مئی 2008 میں براڈ شیٹ کیساتھ سیٹلمنٹ، 1.5 ملین ڈالرز کی ادائیگی ہوئی، جولائی 2019 میں ہائیکورٹ میں اپیل کی تھی اس کا فیصلہ براڈ شیٹ کے حق میں آیا۔